حیرت انگیز! 80 سال میں تجربات کے نام پر کیے گئے 2059 ایٹمی بم دھماکے، ہندوستان میں ہوئے محض 3 دھماکے

آرمس کنٹرول ایسوسی ایشن کے مطابق 1945 سے لے کر 1996 کے درمیان امریکہ نے 1030 ایٹمی دھماکے کیے۔ فی الحال امریکہ کے پاس 3900 ایٹمی اسلحے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ایٹم بم، تصویر اے آئی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ایک ایٹم بم اگر کہیں پھٹتا ہے تو پورا کا پورا علاقہ ختم ہو جاتا ہے۔ 1945 میں ایٹمی حملہ کی وجہ سے جاپان کے ناگاساکی اور ہیروشیما میں 2.10 لاکھ لوگوں کی موتیں ہوئی تھیں اور ایک لاکھ سے زائد لوگ معذور ہو گئے تھے۔ لیکن آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملہ کے بعد بھی دنیا میں 2059 ایٹمی دھماکے کیے گئے ہیں۔ ’سی این این‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 80 سالوں میں سب سے زیادہ ایٹمی دھماکے امریکہ میں کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد قزاقستان اور پھر فرانس کا نمبر آتا ہے۔ ہندوستان میں 3 مواقع پر اور پاکستان میں 2 مواقع پر ایٹمی دھماکے کیے گئے ہیں۔

آرمس کنٹرول ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 1945 کے بعد پوری دنیا میں ایٹمی اسلحہ بنانے کی دوڑ شروع ہو گئی۔ اسی اسلحہ کو بنانے کے لیے جوہری تجربات کے پروگرام کی شروعات کی گئی۔ 1945 سے لے کر 1996 کے درمیان امریکہ نے 1030 ایٹمی دھماکے کیے۔ فی الحال امریکہ کے پاس 3900 ایٹمی اسلحے ہیں۔ امریکہ کے بعد تجربہ کے نام پر روس نے بھی ایٹمی دھماکے شروع کیے۔ روس نے قزاقستان میں سب سے زیادہ ایٹمی دھماکے کیے، 1950 کے آس پاس روس نے پہلی بار ایٹمی دھماکہ کیا تھا۔ روس کے پاس فی الحال 4100 سے زائد ایٹمی اسلحے ہیں۔


روس اور امریکہ کے علاوہ دیگر ممالک کی بات کی جائے تو فرانس نے اب تک 210 ایٹمی دھماکے کیے ہیں، جبکہ چین اور برطانیہ نے 45-45 ایٹمی دھماکے کیے ہیں۔ شمالی کوریا نے سب سے اخیر میں ایٹمی دھماکے کے ذریعہ اپنے اسلحوں کا تجربہ کیا۔ چین کے پاس 600 تو ہندوستان کے 180 ایٹمی اسلحے ہیں۔ جبکہ پاکستان کے پاس 150 اور شمالی کوریا کے پاس 50 ایٹمی اسلحوں کی موجودگی کی بات کہی گئی ہے۔ جو بھی ایٹمی دھماکے ہوئے ہیں، وہ تجربے کے نام پر کیے گئے ہیں۔

امریکہ نے اپنے 1000 سے زائد ایٹمی دھماکے کا تجربہ نیواڈا، مارشل جزائر اور وسطی بحر الکاہل میں کیا ہے۔ اسی طرح روس نے قزاقستان اور بحر اوقیانوس کے نووایا زیملیا جزائر میں اپنے ایٹمی اسلحوں کا تجربہ کیا ہے۔ برطانیہ نے آسٹریلیا اور بحر الکاہل کے کریتیماتی جزائر میں اپنے اسلحوں کا تجربہ کیا۔ جبکہ فرانس نے الجزائر اور فرانسیسی پولینیشیا میں یہ دھماکے کیے۔ چین نے اپنا ایٹمی تجربہ مغربی صوبہ سنکیانگ کے دور دراز ریگستانی مقام لوپ نور میں کیا۔ ہندوستان کا ایٹمی تجربہ پوکھرن تو پاکستان کا بلوچستان میں کیا گیا۔ شمالی کوریا نے چین سے متصل جزیرہ پر اپنا ایٹمی تجربہ کیا۔


قابل ذکر ہے کہ زیادہ تر ایٹمی تجربے یا تو ریت میں کیے گئے ہیں یا پانی میں۔ سالوں بعد اس کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ قزاقستان میں 12 لاکھ لوگوں نے معاوضے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ ان لوگوں کہا کہنا ہے کہ ان کی آنے والی نسلیں تک ان دھماکوں سے متاثر ہیں۔ امریکہ نے مارشل جزائر کے لوگوں کو دوسرے مقامات پر منتقل کر دیا، اس کے باوجود 27 ہزار لوگ اس سے متاثر ہیں۔ فرانس نے الجزائر کے لوگوں سے معافی تک مانگ لی تھی۔ فرانس کے صدر امینوئل میکروں کا کہنا تھا کہ یہاں کے لوگ ہمیشہ الجزائر کے احسان مند رہیں گے۔ ان ایٹمی تجربوں کا اثر موسمیاتی تبدیلی پر بھی ہو رہا ہے۔ سائنسداں اب اس بات کی تحقیقات میں  میں مصروف ہیں کہ کیا ان دھماکوں کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے؟ اگر ہوا ہے تو کتنا؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔