’بریگزٹ برطانوی سلطنت کا حقیقی اختتام ہے‘

یورپی کونسل کے صدر نے پیشن گوئی کی ہے کہ یورپی یونین سے نکلنے کے بعد برطانیہ کا بین الاقوامی معاملات میں نہ صرف اثرو رسوخ کم ہو جائے گا بلکہ اس کی حیثیت بھی ایک ’دوسرے درجے کے کھلاڑی‘ جیسی ہو جائے گی۔

’بریگزٹ برطانوی سلطنت کا حقیقی اختتام ہے‘
’بریگزٹ برطانوی سلطنت کا حقیقی اختتام ہے‘
user

ڈی. ڈبلیو

یورپی یونین دنیا کا سب سے بڑا تجارتی بلاک بھی ہے لیکن برطانیہ کے یورپی یونین سے نکل جانے کے حامیوں کے خیال میں یہ ملک دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے اور اس کی یہ حیثیت برقرار رہے گی بلکہ برطانیہ یورپی یونین کے اثر سے نکل کر امریکا جیسی طاقت کے مزید قریب آ جائے گا۔

دوسری جانب یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹُسک کا کہنا ہے کہ ایک متحدہ یورپ ہی ابھرتے ہوئے چین کا مقابلہ اور عالمی سطح پر موثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ بیلجیم کے کالج آف یورپ میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ''بریگزٹ کے حامی بار بار کہتے ہیں کہ وہ برطانیہ کو دوبارہ عالمی طاقت بنانے کے لیے یورپی یونین کو چھوڑ رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ تنہا رہنا حقیقت میں فائدہ مند ہو سکتا ہے۔‘‘


ان کا مزید کہنا تھا، ''لیکن حقیقت اس سے بالکل برعکس ہے۔ صرف یورپ کا حصہ ہوتے ہوئے ہی برطانیہ ایک عالمی کردار ادا کر سکتا ہے۔ ہم متحد ہو کر ہی پیچیدگیوں کے بغیر اس دنیا کی بڑی طاقتوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ یہ دنیا یہ جانتی بھی ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''میں نے بھارت، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا اور جنوبی افریقہ میں بھی یہی سنا ہے کہ برطانیہ ایک اجنبی بن جائے گا، دوسرے درجے کا کھلاڑی بن جائے گا۔‘‘


ڈونلڈ ٹُسک نے ایک مرتبہ پھر اپنی اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ برطانیہ والوں کو اپنا ذہن بدلنا چاہیے اور یورپی یونین سے باہر نہیں نکلنا چاہیے۔

برطانیہ میں اگلے ماہ انتخابات ہونے ہیں اور اگر ان میں وزیراعظم بورس جانسن واضح اکثریت سے جیت جاتے ہیں تو برطانیہ اکتیس جنوری دو ہزار بیس میں یورپی یونین چھوڑ سکتا ہے۔


ڈونلڈ ٹُسک کا کہنا تھا کہ میں دنیا میں جہاں بھی جاتا ہوں لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ برطانیہ یورپی یونین کیوں چھوڑنا چاہتا ہے اور اس سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے، ''میرے ایک برطانوی دوست نے مجھے انتہائی اداس ہو کر کہا تھا اور شاید وہ بالکل ٹھیک تھا کہ بریگزٹ برطانوی سلطنت کا حقیقی اختتام ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔