کیا آسيہ بی بی اپنے شوہر سمیت چند گھنٹوں ميں ملک چھوڑ ديں گی؟

آسيہ بی بی کے وکيل سيف الملوک نے ڈی ڈبليو سے خصوصی طور پر بات چيت کرتے ہوئے بتايا ہے کہ آسيہ بی بی اور ان کے خاوند انتيس اور تيس جنوری کی درميانی شب کسی وقت پاکستان سے کينيڈا کے ليے روانہ ہو جائيں گے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

ڈی. ڈبلیو

آسيہ بی بی اور ان کے شوہر انتيس و تيس جنوری کی درميانی شب کسی وقت پاکستان سے کينيڈا کے ليے روانہ ہو رہے ہيں۔ يہ بات ڈی ڈبليو کو ان کے وکيل سيف الملوک نے ٹيلی فون پر گفتگو کے دوران منگل انتيس جنوری کی شام بتائی ہے۔ سيف الملوک کے مطابق آسيہ بی بی کی بيٹياں چار ہفتے قبل کينيڈا پہنچ چکی ہيں۔

قبل ازيں پاکستانی سپریم کورٹ نے توہین مذہب کے ایک مقدمے میں بری کی جانے والی مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف دائر کردہ اپیل آج منگل کے روز مسترد کر دی تھی۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عدالتی کارروائی کے دوران کہا، ’’میرٹ کی بنیاد پر نظر ثانی کی یہ درخواست خارج کی جاتی ہے۔‘‘ آسیہ بی بی کی بریت اور رہائی کے خلاف دائر کی گئی اس درخواست کی سماعت ایک تین رکنی بنچ نے کی، جس کی سربراہی چیف جسٹس کھوسہ کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ ماتحت عدالتوں نے آسیہ بی بی کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔

ڈی ڈبليو اردو سے بات چيت کے دوران سيف الملوک نے کہا کہ دنيا ميں کينيڈا سب سے محفوظ جگہ ہے اور آسيہ بی بی وہاں محفوظ رہيں گی۔ انہوں نے البتہ مزيد کہا کہ آسيہ بی بی کے حوالے سے سامنے آنے والے فيصلے اور ان کے ملک چھوڑنے کے بعد پاکستان ميں دائيں بازو کی قوتيں فساد ڈاليں گی۔ سيف الملوک کے مطابق، ’’مولويوں کا یہ مطالبہ ہو گا کہ سيف الملوک کو نشانہ بنايا جائے۔‘‘ انہوں نے ڈی ڈبليو سے گفتگو میں کہا، ’’ميں کسی وقت بھی مارا جا سکتا ہوں۔‘‘ آسيہ بی بی کے وکيل نے مزيد بتايا کہ وہ اس وقت پاکستان ميں ہی ايک خفيہ مقام پر ہيں۔ ان کا مزيد کہنا تھا، ميں پاکستان ميں مسیحيوں کے ساتھ جيوں گا اور ان ہی کے ساتھ مر جاؤں گا۔‘‘

ڈی ڈبليو نے سابق وزير برائے انسانی حقوق اور امور برائے اقليت اور موجود رکن پارليمان طاہر خليل سندھو سے بھی گفتگو کی، جنہوں نے اس بات کی تصديق کی کہ آسيہ بی بی آج يا کل کينيڈا ميں اوٹاوا کے ليے روانہ ہو رہی ہيں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Jan 2019, 8:09 AM