جھارکھنڈ میں بھوک نے لی ایک اور جان، 58 سالہ خاتون ہلاک

جھارکھنڈ کے گریڈیہہ ضلع کے ڈمری علاقے میں ایک 58 سالہ خاتون کی کئی دنوں سے بھوکے رہنے کے سبب موت ہو گئی۔ خبروں کے مطابق افسران کی لاپروائی کے سبب خاتون کا راشن کارڈ نہیں بن پایا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جھارکھنڈ میں بھوک کی وجہ سے ہونے والی اموات میں لگاتار اضافہ ہی ہو رہا ہے۔ تازہ معاملہ جھارکھنڈ کے گریڈیہہ ضلع کا ہے جہاں ایک 58 سالہ خاتون کی بھوک سے موت ہو گئی۔ خاتون کا نام ساوتری دیوی ہے جو کافی دنوں سے بھوکی تھی اور اس کے پاس راشن کارڈ بھی نہیں تھا۔

ڈمری کے ایم او شیتل پرساد نے اس موت پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ افسران کی لاپروائی کے سبب ساوتری دیوی کا راشن کارڈ نہیں بن پایا تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے قصوروار افسران کے خلاف کارروائی کی بھی یقین دہانی کرائی۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ رگھوور داس نے بھی بھوک سے خاتون کی موت پر اظہارِ غم کیا ہے اور کہا ہے کہ ضلع انتظامیہ کو معاملے کی جانچ کر کے آج ہی رپورٹ سونپنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق خاتون کے گھر میں کئی دنوں سے اناج کا ایک بھی دانہ نہیں تھا۔ کئی دنوں تک بھوکی رہنے کے بعد اس نے گزشتہ ہفتہ کی صبح دَم توڑ دیا۔ مہلوکہ ڈمری ڈویژن کے چین پور پنچایت کی رہنے والی تھی، اس کے شوہر دوارکا مہتو کی 10 سال قبل موت ہو چکی ہے۔ خاتون کے دو بیٹے ہیں جو کچھ دنوں پہلے ہی مزدوری کرنے باہر گئے تھے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے کچھ دن تک کسی طرح کھانے کا انتظام کیا تھا۔ ساوتری دیوی کے پاس نہ تو راشن کارڈ تھا اور نہ ہی اسے کسی سرکاری منصوبے کا فائدہ مل رہا تھا۔

ہفتہ کے روز ہوئی موت کی جانکاری ملنے کے بعد مقامی انتظامیہ میں افرا تفری پھیل گئی ہے۔ گریڈیہہ کے ڈی ڈی سی اور انچارج ڈی سی مکند داس نے بی ڈی او کو فوراً مہلوکہ کے گھر بھیجا اور معاملے کی جانکاری لی۔ اس حادثہ پر ڈمری کے ممبر اسمبلی جگرناتھ مہتو نے کہا کہ یہ بے حد ہی سنگین معاملہ ہے اور افسران کی لاپروائی کے سبب اس خاتون کی موت ہونا افسوسناک ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اس معاملے کو وہ ایوان میں اٹھائیں گے۔

جھارکھنڈ میں بھوک سے مرنے کا یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے۔ اس سے قبل 28 ستمبر 2017 کو جھارکھنڈ میں سمڈیگا میں مبینہ طور پر بھوک سے ایک بچی کی موت ہو گئی تھی۔ بچی سنتوشی کی ماں نے ایک بیان میں اپنا درد بیان کیا تھا۔ اس کی ماں نے کہا تھا کہ اس کی فیملی کو پی ڈی ایس کے تحت دکاندار نے خوردنی اشیاء اس لیے نہیں دی کیونکہ اس کا آدھار کارڈ راشن کارڈ سے جڑا ہوا نہیں تھا۔

اس سے قبل کئی بی جے پی حکمراں ریاستوں سے بھوک سے مرنے کی خبریں آ چکی ہیں۔ اتر پردیش کے بریلی میں بھی ایک خاتون کی بھوک سے موت ہو چکی ہے۔ شیوراج حکومت میں بھی ایک بچی کے دو دنوں تک بھوک سے تڑپ تڑپ کر دَم توڑنے کا معاملہ سامنے آ چکا ہے۔ مدھیہ پردیش کے بھنڈ ضلع میں رہنے والے بچی کے والد نے الزام عائد کیا تھا کہ ٹھیکیدار نے کئی دن کام کرنے کے باوجود مزدوری کا پیسہ اس کو نہیں دیا تھا۔ کام اورپیسہ نہیں ہونے سے وہ اپنی فیملی کے لیے کھانے کا انتظام بھی نہیں کر پایا تھا اور اس کی فیملی دو دنوں سے بھوکی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔