کسان تحریک: ہریانہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے

ہریانہ پولیس نے پنجاب-ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر اس وقت آنسو گیس کے گولے داغے جب مظاہرین نے سرحد پر نصب رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی۔ تاہم کسان رہنماؤں نے مظاہرین سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی

<div class="paragraphs"><p>کسان تحریک / آئی اے این ایس</p></div>

کسان تحریک / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: ہریانہ پولیس نے پنجاب-ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر اس وقت آنسو گیس کے گولے داغے جب مظاہرین نے سرحد پر نصب رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی۔ تاہم کسان رہنماؤں نے مظاہرین سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

خیال رہے کہ فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت اور دیگر مطالبات کے لیے قومی راجدھانی پہنچ کر احتجاج کرنے کا منصوبہ بنانے والے کسان پنجاب سے ہریانہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ گیس ماسک، بلڈوزر اور بھاری مشینیں لے کر بارڈر پر پہنچے ہیں۔

ہریانہ پولیس نے ارتھ موور مشینوں اور بلڈوزر کے مالکان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے، ’’آپ کو مجرمانہ طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔‘‘ پولیس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ان مشینوں کو سیکورٹی فورسز کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جو کہ ایک ناقابل ضمانت جرم ہے۔


پولیس نے خبردار کیا، ’’پوکلین اور جے سی بی کے مالکان اور آپریٹرز، براہ کرم مظاہرین کو اپنے آلات کی خدمات فراہم نہ کریں اور ان مشینوں کو احتجاج کے مقام سے ہٹا دیں۔ یہ مشینیں سیکورٹی فورسز کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں۔ یہ ایک غیر ضمانتی جرم ہے اور آپ کو مجرمانہ طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کا ایک بڑا اجتماع ہریانہ کی سرحدوں پر جاری ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے اس تجویز کو مسترد کیے جانے کے بعد وہ اپنے مطالبات کے ساتھ اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے قومی راجدھانی کا رخ کرنے والے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔