یوپی میں بھارت جوڑو نیائے یاترا: نوجوانوں کو بیدار کر رہے راہل گاندھی، روزگار سے نمائندگی تک زبردست تقاریر

بھارت جوڑو نیائے یاترا کو اتر پردیش میں زبردست کامیابی حاصل ہو رہی ہے۔ راہل گاندھی خصوصاً نوجوانوں کی طرف مرکوز خطاب کر رہے ہیں اور پرتاپ گڑھ میں کی گئی ان کی تقریر کو خوب پذیرائی حاصل ہو رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی این سی</p></div>

تصویر آئی این سی

user

آس محمد کیف

بھارت جوڑو نیائے یاترا کو اتر پردیش میں زبردست کامیابی حاصل ہو رہی ہے۔ راہل گاندھی خصوصاً نوجوانوں کی طرف مرکوز خطاب کر رہے ہیں اور پرتاپ گڑھ میں کی گئی ان کی تقریر کو خوب پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ راہل گاندھی یہاں بہترین طریقے سے اپنی بات پیش کر رہے تھے۔ اب تک اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے زبردست انداز میں نوجوانوں کو متاثر کیا ہے، پرتاپ گڑھ میں انہوں نے اپنے خطاب کی شروعات میں پیپر لیک کا ذکر کیا تھا جو اس وقت یوپی میں سپاہی بھرتی کے سلسلے میں ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ اس کے بعد راہل گاندھی نے نمائندگی پر بات کی اور نوجوانوں کی اہم عہدوں تک پہنچنے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔ ذات پات کی مردم شماری کی ضرورت بیان کی۔ روزگار پر بات کی اور نوجوانوں کو حوصلہ دیا۔

یوپی میں بھارت جوڑو نیائے یاترا: نوجوانوں کو بیدار کر رہے راہل گاندھی، روزگار سے نمائندگی تک زبردست تقاریر

پرتاپ گڑھ میں اپنے خطاب کے دوران موجود مقامی نوجوان اروند یادو کا کہنا ہے کہ انہوں نے راہل گاندھی کی پوری تقریر سنی، یہ کوئی اجلاس نہیں تھا، وہ ایک چوراہے پر کھلی جیپ کے اوپر کھڑے ہو کر معمول کی بات چیت کر رہے تھے۔ ہزاروں لوگ کھڑے تھے، میں بھی مجمع میں شامل تھا۔ اروند یادو زور دے کر کہتے ہیں کہ شروع میں کچھ لوگ نعرے لگانے لگے، راہل نے انہیں روکا اور کہا کہ بات سنو۔ اس کے بعد راہل گاندھی نے 'روانی' میں بولنا شروع کیا تو ہزاروں کے مجمع میں ایک بھی آواز نہیں نکلی۔ گویا ان کی باتیں میرے دماغ میں داخل ہو رہی تھیں۔ انہوں نے ملک کے تمام مسائل کو جس طرح بیان کیا وہ حیرت انگیز تھا۔ راہل گاندھی نے اپنی بات کا آغاز پیپر لیک سے کیا تھا لیکن انہوں نے ملک کے تمام وسائل پر ایک طاقتور گروہ کے قبضے کے بارے میں شاندار انداز میں وضاحت کی۔ انہوں نے تاجروں اور سرکاری مشینری کے گٹھ جوڑ کی مثال دے کر تصویر واضح کر دی۔ راہل گاندھی نے جس طرح سے اپنے خیالات کا اظہار وضاحت کے ساتھ کیا اس کا بہت اثر ہوا۔


راہل گاندھی اتر پردیش میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران گزشتہ روز لکھنؤ پہنچے تھے۔ اس سے پہلے وہ چندولی، وارانسی، پریاگ راج، امیٹھی، پرتاپ گڑھ میں جلوہ افروز رہ چکے ہیں۔ ان تین دنوں میں راہل گاندھی نے اتر پردیش کے سیاسی حلقوں میں زبردست بحث کا ماحول بنا دیا ہے۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران راہل گاندھی جس ذات پات کی مردم شماری کی وکالت کر رہے ہیں وہ سماجی انصاف کی سیاست میں پہلا اہم قدم ہے۔ اس وقت اتر پردیش کی سیاست میں سماجی انصاف سب سے اہم مسئلہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتر پردیش میں راہل گاندھی کی نیائے یاترا میں بھی سماجی انصاف کا مسئلہ اجاگر ہوتا ہے۔ راہل گاندھی اس کی پرزور وکالت کر رہے ہیں۔ پرتاپ گڑھ میں راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کے تمام بڑے وسائل پر مٹھی بھر لوگوں کا قبضہ ہے، جب کہ 73 فیصد آبادی کو اس کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ حاضرین سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ ملک کی 200 بڑی کمپنیوں کے مالکان اس 73 فیصد آبادی سے کیوں نہیں آتے؟ تمام بڑے عہدوں پر ایک ہی طبقے کے لوگ کیوں ہیں؟ بجٹ میں اس 73 فیصد آبادی کا حصہ کیوں معمولی ہے؟ ان پسماندہ، دلت اور قبائلی آبادی کو ترقی کے یکساں مواقع کیوں نہیں ملتے؟ یہ لوگ کمپنی میں صرف نوکر کیوں ہیں، مالک کیوں نہیں ہو سکتے؟ کیونکہ وہ کبھی نہیں چاہتے کہ آپ کنٹرول کرنے کی پوزیشن تک پہنچ جائیں!

یوپی میں بھارت جوڑو نیائے یاترا: نوجوانوں کو بیدار کر رہے راہل گاندھی، روزگار سے نمائندگی تک زبردست تقاریر

لکھنؤ کے سیاسی تجزیہ کار محمود فرید کہتے ہیں کہ راہل گاندھی جن موضوعات پر بات کر رہے ہیں یہ وہی موضوعات ہیں جو حکمراں جماعت کو کافی بے چین کر رہے ہیں۔ حکومتی نظام پر بعض طبقات کا غلبہ ہے، چونکہ وہی پالیسیاں طے کرتے ہیں، اس لیے ان کے فوائد فطری طور پر انہی طبقات کو پہنچتے ہیں۔ راہل گاندھی نے نشانہ پر وار کیا ہے، سماج کا یہ بڑا طبقہ مفت راشن نہیں چاہتا بلکہ اپنے حقوق چاہتا ہے۔ آج گلوبل ورلڈ ہے، ہر کوئی آگے بڑھنا چاہتا ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں ایک توانائی ہے، وہ اپنی زندگی صرف نوکروں کی طرح گزارنا نہیں چاہتے۔ وہ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ جب راہل گاندھی یہ کہتے ہیں کہ تمام بڑے عہدوں اور وسائل پر ایک ہی گروہ کا قبضہ ہے تو یہ انہیں سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے۔


راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کو اتر پردیش میں کامیابی حاصل ہو رہی ہے۔ ان کے راستے بھی مسلسل تبدیل ہو رہے ہیں۔ تمام اضلاع سے راہل گاندھی کی تشریف آوری کے لیے درخواست کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب یاترا مرادآباد، سنبھل، رام پور، علی گڑھ، آگرہ تک بھی آ سکتی ہے۔ کانگریس کے تمام رہنما تیاریوں میں مصروف ہیں۔

راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کو 37 دن ہو چکے ہیں۔ اتر پردیش میں پانچ کی یاترا ہو چکی ہے۔ پہلے یہ یاترا مغربی اتر پردیش نہیں آ رہی تھی لیکن اب اس کے کافی امکانات ہیں۔ کانگریس کے راجیہ سبھا کے رکن عمران پرتاپ گڑھی کہتے ہیں، ’’راہل جی کی نیائے یاترا کا بہت مثبت اثر ہو رہا ہے۔ یاترا کو مسلم اکثریتی علاقوں میں لے جانے کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے اور اس کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔ لوگ راہل گاندھی جی کو محبت کا علمبردار سمجھتے ہیں، اسی لیے وہ انہیں اپنے درمیان چاہتے ہیں۔ اتر پردیش ایک بہت بڑی ریاست ہے اور پوری ریاست میں اس کا جنون ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔