بغیر انجکشن لگے گی زائڈس کیڈیلا کی ’زائی کوو-ڈی‘ ویکسین، کئی خصوصیات موجود

کیڈیلا ہیلتھ کیئر کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر شروِل پٹیل کا دعویٰ ہے کہ جب ویکسین کو منظوری مل جائے گی تو اس سے نہ صرف 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو، بلکہ 12 سے 18 سال کی عمر کے لوگوں کو بھی مدد ملے گی

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

کورونا بحران کے درمیان سودیسی کمپنی ’زائڈس کیڈیلا‘ نے کووڈ-19 سے جنگ کے لیے ایک ایسی ویکسین تیار کی ہے جو بغیر انجکشن کے استعمال ہوگی۔ ’زائی کوو-ڈی‘ نامی اس ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کے لیے ہندوستان کے دوا کنٹرولر یعنی ڈی سی جی آئی سے منظوری مانگی گئی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ہندوستان میں اب تک 50 سے زائد مراکز میں اپنے کووڈ-19 ویکسین کے لیے کلینیکل ٹرائل کیا ہے۔

زائڈس کیڈیلا کا کہنا ہے کہ یہ کووڈ-19 کے خلاف ایک پلاسمڈ ڈی این اے ویکسین ہے۔ کیڈیلا ہیلتھ کیئر کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر شروِل پٹیل کا دعویٰ ہے کہ جب ویکسین کو منظوری مل جائے گی تو اس سے نہ صرف 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو، بلکہ 12 سے 18 سال کی عمر کے لوگوں کو بھی مدد ملے گی۔


بنگلورو واقع فارماسیوٹیکل کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کو بغیر انجکشن کی مدد سے فارماجیٹ تکنیک سے لگائی جائے گی۔ اس تکنیک کے استعمال سے ویکسین کے بعد ہونے والے سائیڈ افیکٹ کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اگر اسے منظوری مل جاتی ہے تو یہ کورونا کی روک تھام کے لیے دنیا کا پہلا ڈی این اے پر مبنی ٹیکہ اور ملک میں دستیاب پانچواں ٹیکہ ہوگا۔

ڈی این اے پلازمڈ پر مبنی ’زائی کوو-ڈی‘ ٹیکے کی تین خوراکیں ہوں گی۔ اسے دو سے چار ڈگری سلسیس درجہ حرارت پر رکھا جا سکتا ہے اور کولڈ چین کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس ویکسین کو ملک کے کسی بھی حصے میں بہ آسانی پہنچایا جا سکے گا۔ بایو ٹیکنالوجی محکمہ کے تحت آنے والے ادارہ بی آئی آر اے سی کے تحت نیشنل بایو فارما مشن (این بی ایم) کی جانب سے ٹیکے کو تعاون ملا ہے۔


یہاں قابل ذکر ہے کہ زائڈس کیڈیلا ویکسین کا تیسرے مرحلہ کا ٹرائل مکمل ہو چکا ہے۔ یہ ٹرائل 28 ہزار سے زیادہ والنٹیرس پر کیا گیا ہے۔ کلینیکل ٹرائل سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیکہ بچوں کے لیے محفوظ ہے۔ کمپنی نے ٹرائل کا ڈاٹا ڈی سی جی آئی کو دے دیا ہے۔ ایمرجنسی استعمال کی اجازت ملنے کے بعد جولائی کے آخر تک یا اگست میں پہلے ہفتہ سے 18-12 عمر کے بچوں کی ٹیکہ کاری شروع ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔