’تمھاری کرسی ہماری کرسی سے اونچی نہیں ہونی چاہیے‘، بی جے پی رکن اسمبلی نے افسروں کو کیا متنبہ

بی جے پی رکن اسمبلی انل سنگھ نے ایک میٹنگ میں کہا کہ ’’رکن اسمبلی انل سنگھ آئیں تو سبھی افسر کھڑے ہو جایا کریں، پہلے بھی 100 بار تم لوگوں کو یہ کہہ چکے ہیں۔‘‘

بی جے پی رکن اسمبلی انل سنگھ، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی رکن اسمبلی انل سنگھ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی رکن اسمبلی انل سنگھ کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس کے بعد وہ مخالفین کے نشانے پر آ گئے ہیں۔ ویڈیو میں بی جے پی رکن اسمبلی افسران کو کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ ’’اگر ہمارے یہاں آنے پر افسران اپنی سیٹ سے کھڑے نہیں ہوئے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘ ساتھ ہی بی جے پی رکن اسمبلی نے افسروں کی کرسی کی اونچائی کو لے کر بھی اعتراض کیا۔

دراصل ویڈیو ایک میٹنگ کے دوران کی ہے۔ میٹنگ اناؤ کے وِکاس بھون جلسہ گاہ میں ضلع پنچایت سربراہ شکون سنگھ کی صدارت میں کی جا رہی تھی۔ اس میٹنگ میں پوروا اسمبلی حلقہ سے منتخب رکن اسمبلی انل سنگھ کو بھی پہنچنا تھا۔ جب وہ جلسہ گاہ میں پہنچے تو میٹنگ میں موجود سبھی افسران اپنی سیٹ پر بیٹھے رہے، کوئی بھی کھڑا نہیں ہوا۔ یہ دیکھ کر انل سنگھ کو اچھا نہیں لگا اور وہ ایک رکن اسمبلی کا پروٹوکول سبھی کو سمجھانے لگے۔ انھوں نے کہا کہ ’’سنو بھائی سنو، رکن اسمبلی انل سنگھ آئیں تو سبھی افسر کھڑے ہو جایا کریں۔ پہلے بھی 100 بار تم لوگوں کو یہ کہہ چکے ہیں۔ اب سے ایسا ہوا تو تمھارے خلاف لکھا پڑھی ہو جائے گی، سمجھ گئے!‘‘


کرسی کی اونچائی کو لے کر بھی انل سنگھ نے اپنی ناراضگی سبھی افسران کے سامنے ظاہر کر دی۔ انھوں نے کہا کہ ’’افسران کی کرسی اونچی ہے اور رکن اسمبلی کی نیچی، یہ سب نہیں چلے گا۔ اگر کسی میٹنگ میں تم لوگوں کی کرسی اراکین اسمبلی سے اونچی ملی تو پلٹ دیں گے۔‘‘ بی جے پی رکن اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ ’’یہاں ایک روایت چل گئی ہے کہ میٹنگ میں افسران بڑی بڑی کرسی پر بیٹھیں گے اور رکن اسمبلی لوگ زمین میں بیٹھیں گے۔ لیکن یہ سب نہیں چلے گا۔ آج پھر ہم لوگوں کو چھوٹی کرسی ملی ہے۔ اگر اگلی کسی میٹنگ میں ایسا ہوا تو تم لوگوں (افسران) کی کرسی پلٹ دیں گے۔‘‘ اس معاملے میں انل سنگھ کو دیگر اراکین اسمبلی کی حمایت ملی ہے۔ اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ افسران کو رکن اسمبلی سے متعلق پروٹوکول پر عمل کرنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔