نوجوان تمباکو سے اجتناب کریں: وزیر اعظم مودی

وزیراعظم نریندر مودی نے آکاشوانی پر نشر ہونے والے اپنے ماہانہ پروگرام ’من کی بات‘ کے دوران ملک کے عوام کو تمباکو اور ایسگریٹ کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے نوجوانوں سے تمباکو ، خاص طور پر ای سگریٹ ترک کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اتوار کے روز کہا کہ اس سے متعلق غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں۔ مودی نے آکاشوانی پر نشر ہونے والے اپنے ماہانہ پروگرام ’من کی بات‘ میں ملک کے عوام کو تمباکو اور ایسگریٹ کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ تمباکو کا استعمال کرنے سے نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی نشوونما متاثر ہوتی ہے اور وہ اپنی زندگی کے مقصد سے دور چلے جاتےہیںانہوں نے کہا کہ تمباکو کے استعمال کے روایتی طریقوں سے لوگ اچھی طرح واقف ہیں لیکن ای۔ سگریٹ کا استعمال مختلف ہے۔ اس کا استعمال کرنے والوں کی عام طور پر شناخت نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ای۔ سگریٹ کے بارے میں افواہیں پھیلائی جارہی ہیں اور اسے نقصان دہ نہیں سمجھا جارہا لیکن اس میں نکوٹن ہوتا ہے اور یہ ذہن کو متاثر کرتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ تمباکو کی عادت سے لوگوں کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس سے نجات پانا مشکل ہوجاتا ہے۔ تمباکو کا استعمال کرنے والے لوگ اکثر کینسر ، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہوجاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ای۔ سگریٹ کے بارے میں لوگوں میں اتنی بیداری نہیں ہے۔وہ اس کے نقصان سے بے خبر ہیں۔ ایک بار جیسے ہی گھر کے بچے اور نوجوان اس کے شکنجے میں پھنسے، پھر آہستہ آہستہ وہ اس نشے کے عادی ہوجاتے ہیں۔ ای۔ سگریٹ میں کئی طرح کی مضر کیمیکل شامل کئے جاتے ہیں، جس کا صحت کا برا اثر پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’نوجوان نسل ملک کا مستقبل ہیں۔ ای۔ سگریٹ پر پابندی لگائی گئی ہے تاکہ نشے کا یہ نیا طریقہ ہمارے ملک کے نوجوان کو تباہ اور ان کنبوں کے خوابوں کو چکناچور نہ کرسکے ، بچوں کی زندگی برباد نہ ہو اور یہ بیماری، یہ عادت سماج میں اپنی جڑیں نہ جما سکے۔


وزیراعظم نے نوجوانوں سے تمباکو کے استعمال ترک کرنے کا اپیل کی اور کہا کہ ای۔ سگریٹ کے تعلق سے ان کے ذہن میں کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے۔ ہم سب کو ملک کر ایک صحت مند ہندوستان کی تعمیر کرنی چاہیے اور نوجوان کو فٹ انڈیا مہم سے وابستہ ہونا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Sep 2019, 4:10 PM