نوجوان بندوقیں چھوڑ کر قلم اٹھائیں: شاہنواز حسین

شاہنواز حسین نے کہا کہ خودکشی حرام ہے وہ کیوں خودکشی کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں بندوقیں چھوڑ کر قلم اٹھانا چاہیے، قلم زندگی بھر کے لئے ہے بندوق چند ہفتوں یا مہینوں کے لئے ہے۔

شاہنواز حسین، تصویر یو این آئی
شاہنواز حسین، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی ترجمان سید شاہنواز حسین نے کہا کہ کشمیری ملی ٹنٹوں کو بندوقیں چھوڑ کر قلم اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بندوق اٹھانے والوں کی عمر لمبی نہیں ہوتی ہے اور ان کا یہ اقدام خودکشی کے مترادف ہے اتوار کو یہاں یو این آئی اردو کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں شاہنواز حسین نے کہا کہ 'کشمیر میں جن نوجوانوں نے بندوقیں اٹھائی ہیں ان سے اپیل ہے کہ وہ یہ راستہ چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں۔ بندوق سے انہیں کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔ بندوق اٹھانے والوں کی عمر لمبی نہیں ہوتی ہے۔ بندوق اٹھانے والوں کو معلوم ہوتا ہے کہ انہیں آج نہیں تو کل مرنا ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'خودکشی حرام ہے وہ کیوں خودکشی کرنا چاہتے ہیں۔ وہ بھی جموں و کشمیر کے نوجوان ہیں۔ انہیں بندوقیں چھوڑ کر قلم اٹھانا چاہیے۔ قلم زندگی بھر کے لئے ہے بندوق چند ہفتوں اور مہینوں کے لئے ہے۔ جو چیز لمبے وقت تک چلے وہی اٹھانی چاہیے۔ بندوق اٹھائیں گے تو مارے جائیں گے'۔ یہ پوچھے جانے پر کہ وادی کشمیر میں پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کے بعد بھی ملی ٹنٹ تنظیموں کی صفوں میں شمولیت کے گراف میں کوئی نمایاں کمی نہیں آئی ہے اور اس کی کیا وجہ ہے تو شاہنواز حسین نے اس کے لئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا۔


شاہنواز حسین نے کہا کہ 'پاکستان ایک نکما ملک ہے۔ وہاں صرف ایک انڈسٹری ہے اور وہ دہشت گرد پیدا کرتی ہے۔ امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما نے کہا کہ پاکستان ایسا ملک ہے جہاں فوج بھی دہشت گردوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ وہاں فوج اور دہشت گردوں میں ملی بھگت ہے'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'آج کی تاریخ میں پاکستان کی یہ حالت ہے کہ اسے سعودی عرب نے بھی چھوڑ دیا ہے۔ اب تو وہ کہیں کا بھی نہیں رہا ہے۔ وہ صرف دہشت گردی کو بڑھاوا دے رہا ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ پاکستان جیسی کارروائی کرے گا اس کو اس سے زوردار جواب دیا جائے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔