آپ کوئی بھی بٹن دباؤ گے، ووٹ ’کمل کے پھول‘ کو ہی جائے گا! بی جے پی امیدوار کی دھمکی

بی جے پی کے ایک امیدوار نے لوگوں کو دھمکی آمیز انداز میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کوئی بھی بٹن دباؤ گے، ووٹ کمل کے پھول کو ہی جائے گا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جند: ہریانہ اسمبلی انتخابات کے موقع پر جند ضلع کی اسندھ سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار اور موجودہ رکن اسمبلی بخشی سنگھ وِرك کے ایک بیان کا ویڈیو وائرل ہونے پر ہنگامہ ہو گیا ہے جس میں انہوں نے لوگوں کو دھمکی آمیز انداز میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کوئی بھی بٹن دباؤگے، ووٹ کمل کے پھول کو ہی جائے گا۔

مسٹر ورك کا بیان اسندھ اسمبلی حلقہ میں ایک ریلی کو خطاب کرنے کے دوران کا بتایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا میں وائرل اس ویڈیو میں مسٹر ورك کہتے ہوئے نظررہے ہیں کہ "آج اگر آپ نے غلطی کی تو پانچ سال اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔ ہمیں یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ کس نے کہاں پر ووٹ ڈالا ہے۔


اگر کہو گے تو بتا بھی دیں گے۔ مودی جی (وزیر اعظم نریندر مودی)، منوہر لال (وزیر اعلی منوہر لال کھٹر) کی نظریں بہت تیز ہیں۔ آپ کوئی بھی بٹن دباؤ گے ووٹ پھول کو ہی جائے گا۔ ہم نے مشینوں (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) میں پرزہ سیٹ کئے ہوئے ہیں۔ " بخشی سنگھ ورك نے ویڈیو کو غلط بتایا اور الزام لگایا کہ ویڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

ادھر جن نایک جنتا پارٹی کے لیڈر دشینت چوٹالہ، کانگریس کے سابق ریاستی صدر اشوک تنور نے رکن اسمبلی کے بیان کو شرمناک قرار دیا ہے۔ تنور نے کہا کہ وہ تو پہلے ہی ای وی ایم میں گڑبڑی کا اندیشہ ظاہر کرچکے ہیں اور بی جے پی امیدوار کے بیان سے یہ ثابت ہوگیا ہے۔

اس دوران جن نايك جنتا پارٹی (جے جے پی) نے الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر شکایت دے کر بخشی سنگھ ورك کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔


بی جے پی امیدوار کو الیکشن کمیشن کا نوٹس

الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور ہر ایک ووٹ اپنی پارٹی کو جانے کا دعوی کرنے والے ہریانہ کے آسند سے بی جے پی کے امیدوار کو الیکشن کمیشن نے نوٹس بھیجا ہے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر ونے پرتاپ سنگھ نے کہا ، ’’ہم نے بی جے پی کے امیدوار سے جواب مانگا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ کانگریس کے رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ دپیندر ہوڈا نے وِرک کی ایک ویڈیو کو ٹویٹ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Oct 2019, 7:00 AM
/* */