ہندو ہونے کے لیے آر ایس ایس شاکھا میں شامل ہونا لازمی: بی جے پی ممبر اسمبلی

بی جے پی لیڈران اکثر اپنے بیانوں میں مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے رہے ہیں ، لیکن ٹی راجہ سنگھ نے سیکولر ہندوؤں کے ہندو ہونے پر ہی خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی لیڈران کے ذریعہ ’ہندوتوا‘ کو فروغ دینے اور ہندوستان کی جمہوری قدروں کو پامال کرنے کی کوششیں لگاتار جاری ہیں۔ تازہ بیان حیدر آباد کے بی جے پی ممبر اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کا آیا ہے جنھوں نے اب ہندوؤں کے ہندو ہونے پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جو ہندو آر ایس ایس کی شاخ میں نہیں جاتے ہیں وہ حقیقی معنوں میں ہندو ہیں ہی نہیں۔

بی جے پی ممبر اسمبلی ٹی راجہ سنگھ گزشتہ دن مدھیہ پردیش کے نیمچ میں ریلی کر رہے تھے۔ اس دوران انھوں نے یہ متنازعہ بیان دیا۔ انھوں نے ساتھ ہی مسلمانوں کے خلاف بھی کئی نازیبا کلمات ادا کیے ، لیکن ہندوؤں کے خلاف ان کی زہر افشانی ان کی ذہنیت کو ظاہر کرتی ہے۔ حیدر آباد کے گوشامحل سے ممبر اسمبلی ٹی راجہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’’آر ایس ایس ایک فیکٹری ہے جو وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جیسے آئیکن بناتی ہے۔‘‘ انھوں نے ہندوؤں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’میں لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ سبھی اپنے نزدیکی آر ایس ایس شاخ میں جا کر آر ایس ایس میں شامل ہو جائیں کیونکہ جو ہندو آر ایس ایس میں شامل نہیں ہوتا وہ حقیقی معنوں میں ہندو نہیں ہےاور وہ ملک کی خدمت کرنے میں اہل نہیں ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اور اس کے مدنظر بی جے پی اور آر ایس ایس نے ماحول میں زہر گھولنا اور سیاسی ہتھکنڈے اختیار کرنا شروع کر دیئےہیں۔ اس کا اندازہ ٹی راجہ سنگھ کی تقریر کی ان باتوں سے بھی ہوتا ہے جس میں انھوں نے مسلمانوں کے خلاف زہرافشانی کی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ جو بھی ہندوستان میں رہتا ہے اسے وندے ماترم اور بھارت ماتا کی جے بولنا ہی ہوگا، ورنہ وہ ملک چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔ ٹی راجہ نے 4 فروری کو منعقد ہوئے پروگرام کا لائیو ٹیلی کاسٹ اپنے فیس بک صفحہ پر بھی کیا تھا جس میں وہ صاف یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ ’’وندے ماترم گانا ہوگا، نہیں گائےگا تو جبراً تجھے بھگا دیں گے۔ ہم تجھ کو تیری اوقات بتا دیں گے۔ جو شخص میرے ملک میں رہنا چاہتا ہے اسے بھارت ماتا کی جے کہنا ہی ہوگا۔ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو اگر میرے ملک میں رہنا ہے تو وندے ماترم گانا ہی ہوگا، نہیں تو اس بھارت کو چھوڑ کر تمھیں جانا ہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Feb 2018, 3:50 PM