یوگی کی پولیس پھر کٹہرے میں، شکایت دہندہ کو دھمکانے کا ویڈیو وائرل، جانچ کا حکم

یو پی کے چندولی میں ایک پولیس انسپکٹر ملزم کے خلاف کارروائی کی جگہ ایک شکایت دہندہ خاتون سے ہی اپنا راستہ بدلنے اور اسے پریشان کرنے والے بدمعاشوں سے بچنے کے لیے کہتا نظر آ رہا ہے۔

یوپی پولیس
یوپی پولیس
user

قومی آوازبیورو

ایک بار پھر یوگی حکومت کی پولیس اپنے کارناموں کی وجہ سے کٹہرے میں کھڑی نظر آ رہی ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) چندولی نے ایک ویڈیو کی جانچ کا حکم دیا ہے جس میں ایک پولیس انسپکٹر ایک خاتون کو اپنا راستہ بدلنے اور اسے پریشان کرنے والے بدمعاشوں سے بچنے کے لیے کہتا نظر آ رہا ہے، بجائے اس کے کہ وہ ملزم کے خلاف کارروائی کرے۔ جانچ سرکل افسر (سی او) سکلڈیہہ کے ذریعہ کی جائے گی۔

ایڈیشنل ایس پی چندولی دیارام سروج نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ویڈیو میں دھینا کے شکایت دہندہ وکاس عرف روی اپادھیائے اور انسپکٹر دھینا پور کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں نظر آ رہا ہے کہ خاتون پونم دوبے بھی وکاس کے ساتھ تھی۔ انھوں نے آگے کہا کہ حالانکہ مبینہ بات چیت معاملہ سے باہر کا معلوم پڑتا ہے، سکلڈیہہ کے سرکل افسر کو معاملے کی جانچ کرنے اور جلد سے جلد اپنی رپورٹ جمع کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اس معاملہ میں حاصل نتائج کے مطابق کوئی بھی کارروائی کی جائے گی۔


پولیس کے مطابق وکاس کی شادی خوشی پانڈے نام کی خاتون سے 2020 میں ہوئی تھی۔ شادی کے کچھ دنوں بعد ہی جوڑے اور ان کے گھر والوں کے درمیان زیورات کو لے کر تنازعہ ہو گیا۔ بعد میں خوشی کی فیملی نے الزام لگایا کہ وکاس اور اس کے خاندان کے اراکین اسے پریشان کر رہے ہیں۔ وکاس جب دھینا پور تھانے پہنچے اور الزام لگایا کہ ان کے سسرال والے انھیں پریشان کر رہے ہیں، تو انسپکٹر دھینا پور نے مبینہ طور پر وکاس اور ان کے ساتھ آئی خاتون کو احتیاط برتنے کے لیے کہا، کیونکہ ان کی شکایت کی جانچ جاری تھی اور دونوں گروپوں کو معاملہ حل ہونے تک صبر سے کام لینا چاہیے۔

پولیس نے کہا کہ انسپکٹر نے انھیں ٹکراؤ سے بچنے اور آمنے سامنے نہ آنے کی کوشش کرنے کے لیے کہا تھا۔ حالانکہ بات چیت کا ایک حصہ سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا گیا تاکہ یہ غلط سوچ ظاہر کی جا سکے کہ انسپکٹر نے خاتون کو اپنا راستہ بدلنے کا مشورہ دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */