یوگی کے وزیر راکیش سچان عدالت سے اپنی سزا کی فائل لے کر فرار!

اتر پردیش کی یوگی حکومت میں کابینہ کے وزیر راکیش سچان ایک دلچسپ واقعہ میں اپنی سزا کی فائل عدالت سے لے کر فرار فرار ہو گئے

یوگی حکومت میں وزیر راکیش سچان / سوشل میڈیا
یوگی حکومت میں وزیر راکیش سچان / سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی حکومت میں کابینہ کے وزیر راکیش سچان ایک دلچسپ واقعہ میں اپنی سزا کی فائل عدالت سے لے کر فرار فرار ہو گئے۔ دراصل، کانپور کی عدالت نے ہفتہ کے روز راکیش سچان کو ایک معاملے میں مجرم قرار دیا تھا مگر عدالت کی جانب سے سزا سنانے سے قبل ہی وزیر اپنے وکیل کی مدد سے حکم نامہ کی اصل کاپی لے کر فرار ہو گئے! اب عدالت کی پیش کار نے کوتوالی میں وزیر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی شکایت دی ہے۔

خیال رہے کہ سال 1991 میں اس وقت کی سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور موجودہ یوگی حکومت میں وزیر راکیش سچان سے پولیس نے ایک غیر قانونی ہتھیار برآمد کیا تھا۔ اس معاملے میں سچان کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں ہفتہ کے روز ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سوم، کانپور کی عدالت نے سچان کو مجرم قرار دے دیا۔ اس کے بعد ان کی سزا کا اعلان کیا جانا تھا۔ عدالت نے وکیل صفائ سے اپنے دلائل شروع کرنے کو کہا۔ اس دوران معلوم ہوا کہ سزا کے راکیش سچان عدالت سے سزا کے حکم کی فائل لے کر ہی فرار ہو گئے۔ اس کے بعد عدالت اور پولیس انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی۔


ادھر، وزیر راکیش سچان کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل بیماری کی وجہ سے فائل لے گئے۔ وہیں، وزیر نے دعویٰ کیا کہ کیس میں تاریخ ملنے والی تھی، اس لیے وہ عدالت سے فائل لے کر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حتمی فیصلے کے لیے کوئی معاملہ لسٹ نہیں کیا گیا تاھ۔ سچان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ وہ خفیہ طور پر کمرہ عدالت سے فرار ہوئے تھے۔پولیس نے پورے معاملے پر کیا کہا؟

وزیر پر سنگین الزام ہونے کے باوجود معاملہ وزیر سے متعلق ہونے کی وجہ سے پولیس پہلے کچھ بھی بولنے سے گریز کر رہی تھی، تاہم بعد میں جوائنٹ کمشنر آنند پرکاش تیواری نے بتایا کہ عدالت کی ریڈر کامنی سے شکایت کی درخواست موصول ہوئی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے گی۔ کیس کی جانچ کوتوالی اے سی پی کو سونپی گئی ہے۔ وزیر کے خلاف ایف آئی آر کب درج ہوگی؟ اس پر پولیس افسر نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */