جیٹلی نے جی ایس ٹی کا کباڑا کر دیا

تصویر نو جیون
تصویر نو جیون
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی:سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا نے ایک مرتبہ پھر اپنی ہی پارٹی کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے خلاف محاذکھول دیا ہے۔ اس مرتبہ انہوں نے جیٹلی پر نشانہ گجرات سے سادھا ہے ، جہاں اگلے ماہ اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور وہ گجرات سے ہی راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے ہیں ۔

گجرات اسمبلی انتخابات کےمدنظر ایک سماجی تنطیم ’لوکشاہی بچاؤ آندولن‘ کے دعوت نامہ پر احمد آباد گئے یشونت سنہا نے ارون جیٹلی پر نشانہ سادھا۔ جی ایس ٹی پر میڈیا کے ایک سوال کا جوا ب دیتے ہوئے یشونت سنہا نے کہا کہ بغیر تیاری کے لاگو کرنے کی وجہ سے ایک اچھے ٹیکس نظام کا کباڑا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو جیٹلی سے استعفی مانگنے کا پورا حق ہے ۔ ایک طنز کرتے ہوئے یشونت سنہا نے کہا کہ وزیر خزانہ کا گجرات سے کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن وہ راجیہ سبھا میں یہیں سے چنے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ یہاں سے نہیں چنے جاتے تو کسی گجراتی کو یہ کہنے کا موقع نہیں ملتا ۔ یشونت سنہا نے کہا کہ جیٹلی کا صرف ایک ہی اصول ہے کی ’’چت بھی میری اور پٹ بھی میری، وہ ہر چیز کا کریڈٹ لینے کی کوشش کرتے ہیں، چاہے وہ چیز صحیح بھی نہ ہوئی ہو ‘‘۔

واضح رہے کہ ستمبر ماہ میں بھی یشونت سنہا نے جیٹلی پر حملہ بولا تھا اور انہوں جی ایس ٹی سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں ایک انگریزی اخبار میں مضمون بھی لکھا تھا جس کے بعد حکومت نے اس مضمون کا جواب دینے کے لئے ان کے صاحبزادے جینت سنہا سے مضمون لکھوایا تھا۔ جس پر یشونت سنہا نے کہا تھا کہ کچھ لوگ بیٹے اور والد میں اختلافات کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس وقت جیٹلی نے یشونت سنہا پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ 80سال کا ایک شخص نوکری کی تلاش میں ہے جس کے جواب میں یشونت سنہا نے کہا تھا کہ وہ کبھی بیٹھ کر تقریر نہیں کرتے۔ واضح رہے ارون جیٹلی نے لوک سبھا میں بیٹھ کر بجٹ تقریر دی تھی۔

میڈیا نے جب یشونت سنہا سے جی ایس ٹی میں سنگل ٹیکس شرح کی راہل گاندھی کی مانگ کا ذکر کرتے ہوئے پوچھا کہ ارون جیٹلی اس کو راہل کا بچکانہ بیان قرار دیتے ہیں تو اس سوال پر یشونت سنہا نے کہا کہ جیٹلی تاریخ میں جائیں کیونکہ انہوں نے خود کہا تھا کہ ہم سنگل ٹیکس نظام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

نوٹ بندی پر اظہار خیال کرتے ہوئے یشونت سنہا نے کہا کہ جن مقاصد کا ذکر کرکے نوٹ بندی کا فیصلہ لیا تھا ان میں سے کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا نوٹ بندی کالے دھن کے خلاف تھی، جعلی نوٹوں کے خلاف تھی یا دہشت گردی کے خلاف تھی۔ تو انہوں نے کہا کہ یہ پریشانیاں تو آج بھی موجود ہیں۔ پرانے منصوبوں پر کام نہیں ہوا اور نئے منصوبے لائے نہیں گئے اور شرح ترقی مستقل کم ہو رہی ہے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔