برج بھوشن کو گرفتار کرنا حکومت کے لئے آسان نہیں: ونیش پھوگاٹ

ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ کی قیادت میں پہلوانوں نے کہا کہ جب تک سنگھ کو سلاخوں کے پیچھے نہیں ڈالا جاتا وہ اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

احتجاج کرنے والے پہلوانوں کا کہنا ہے کہ حکومت ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلو ایف آئی) کے سربراہ اور اتر پردیش سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ کی قیادت میں پہلوانوں نے کہا کہ جب تک سنگھ کو سلاخوں کے پیچھے نہیں ڈالا جاتا وہ اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے 7 جون کو یقین دہانی کرائی تھی کہ برج بھوشن کے خلاف 15 جون تک چارج شیٹ داخل کر دی جائے گی، جس کے بعد پہلوانوں نے اپنا احتجاج 15  جون تک ملتوی  کر دیا تھا۔واضح رہے 23 اپریل کو دہلی کے جنتر منتر پر سبکدوش ہونے والے ڈبلیو ایف آئی چیف کے خلاف اپنا احتجاج دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے پہلوان اس کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


تاہم، حکومت نے پہلوانوں کے کئی مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، جن میں یہ بھی شامل ہے کہ برج بھوشن کے خاندان کے کسی فرد یا ساتھی کو آئندہ  ہندوستانی کشتی فیڈریشن کے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔  کل یعنی11 جون کو امت شاہ سے ملاقات کے بارے میں پوچھے جانے پر، دو بار کی عالمی چیمپئن شپ میں تمغہ جیتنے والی ونیش نے کہا، "انہوں نے کچھ تجاویز پیش کی تھیں  کہ وہ ہمارے لیے بہت کچھ کر سکتے ہیں، لیکن برج بھوشن کی گرفتاری کے علاوہ، باقی سب کام کر رہے ہیں ۔‘‘

نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق جب ونیش  سے پوچھا گیا کہ برج بھوشن کو گرفتار کیوں نہیں کیا جا رہا ہے تو پہلوان نے جواب دیاکہ  ’’آپ کو امت شاہ سے پوچھنا ہوگا کہ انہیں (ڈبلیو ایف آئی چیف) کیوں گرفتار نہیں کیا جا رہا ہے۔ وہ اتنا طاقتور شخص ہے کہ حکومت اسے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس لیے اسے گرفتار کرنا آسان نہیں ہے، لیکن ہم اپنی لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘


ونیش نے مزید کہا کہ میں آپ کو یہ نہیں بتا سکتا کہ ہمارا احتجاج کب تک چلے گا، جس دن برج بھوشن کو گرفتار کیا جائے گا ہم بھی اپنا احتجاج ختم کر دیں گے، انصاف میں تاخیر ہوئی تو کیا فائدہ۔ ہماری لڑائی ایک دن ختم ہو سکتی ہے لیکن ملک کی بزرگ شہری اب بھی لڑ رہے ہیں۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔