پہلوانوں کا احتجاج: انوراگ ٹھاکر نے معاملہ کو دبانے کی کوشش کی، ونیش پھوگاٹ کا الزام

خاتون ریسلر وینیش پھوگاٹ نے کہا ہے کہ طاقتور شخص کے خلاف کھڑا ہونا بہت مشکل ہے، زیادہ مشکل اس لیے ہے کیونکہ یہ طاقتور انسان کافی وقت سے اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>ونیش پھوگاٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ونیش پھوگاٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنتر منتر پر پہلوان احتجاج کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، خاتون ریسلر وینیش پھوگاٹ نے کہا ہے کہ طاقتور شخص کے خلاف کھڑا ہونا بہت مشکل ہے۔ یہ بھی کہا کہ ایسے شخص کے خلاف کھڑا ہونا زیادہ مشکل ہے جو اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہو۔ اہم بات یہ ہے کہ پہلوانوں نے ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ پر جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ونیش پھوگاٹ نے منگل (2 مئی) کو کہا کہ ایسے شخص کے خلاف کھڑا ہونا بہت مشکل ہے جو اتنے عرصے سے اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جنتر منتر پر پہلی بار احتجاج شروع کرنے سے پہلے پہلوانوں نے ایک عہدیدار سے ملاقات کی تھی لیکن پھر بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ونیش نے کہا کہ جنتر منتر پر بیٹھنے سے تین چار مہینے پہلے ہم ایک افسر سے ملے تھے۔ ہم نے انہیں سب کچھ بتایا کہ کس طرح خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے اور ذہنی طور پر استحصال کیا جاتا ہے۔ تاہم اس کے بعد کوئی کارروائی نہیں کی گئی جس کے بعد ہم دھرنے پر بیٹھ گئے۔


ونیش پھوگاٹ نے مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر پر بھی کوئی کارروائی نہ کرنے اور کمیٹی بنا کر معاملے کو دبانے پر نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انوراگ ٹھاکر سے بات کی اور جنسی ہراسانی کے بارے میں بتایا۔ جس کے بعد ہم نے اپنا دھرنا ختم کر دی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک کمیٹی بنا کر وہاں معاملے کو دبانے کی کوشش کی اور کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ریسلر بجرنگ پونیا نے کہا کہ برج بھوشن کہہ رہے ہیں کہ اولمپکس کے لیے کچھ اصول بنائے گئے ہیں اس لیے یہ کھلاڑی احتجاج کر رہے ہیں۔

پونیا نے بتایا کہ یہ اولمپکس کے بارے میں نہیں ہے، یہ جنسی ہراسانی کے خلاف ہے۔ اس کے علاوہ اگر میں اولمپک قوانین کی بات کروں تو فیڈریشن اولمپکس سے آنے والے کھلاڑیوں کے ٹرائل لے گی۔ اس سے قبل ہفتہ (29 اپریل) کو ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ نے کہا تھا کہ اگر وہ استعفیٰ دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ انہوں نے پہلوانوں کے لگائے گئے الزامات کو قبول کر لیا ہے۔ ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ وہ صرف انصاف چاہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔