پہلوانوں کا معاملہ: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی ایودھیا کی ریلی منسوخ

برج بھوشن شرن سنگھ کو ایودھیا میں ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ برج بھوشن کی حمایت میں 5 جون کو سریو کے کنارے رام کتھا پارک میں ایک عوامی بیداری ریلی نکالی جانی تھی۔

برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس
برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ایودھا: پہلوانوں کے الزامات کا سامنا کر رہے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ ایودھیا میں مجوزہ ’عوامی بیداری ریلی‘ کو ملتوی کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی ایم پی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ پولیس کی جانچ کی وجہ سے ریلی کو فی الحال ملتوی کیا جا رہا ہے۔

بی جے پی ایم پی نے فیس بک پیج پر یہ اطلاع دی۔ انہوں نے لکھا کہ 5 جون کو ایودھیا میں ایک سنت سمیلن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاکہ معاشرے میں پھیل رہی برائی پر غور کیا جا سکے! تاہم پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے، اس لیے سپریم کورٹ کے احکامات کے باعث پروگرام چند روز کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ برج بھوشن کی حمایت میں 5 جون کو رام کتھا پارک میں مجوزہ پروگرام کی انتظامیہ نے اجازت نہیں دی تھی۔ سنت سماج پروگرام ملتوی کرنے کو تیار نہیں تھا۔ اس دوران برج بھوشن شرن سنگھ نے جمعہ کو پروگرام ملتوی ہونے کی اطلاع دی۔

دراصل برج بھوشن شرن سنگھ کو ایودھیا میں ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ برج بھوشن کی حمایت میں 5 جون کو سریو کے کنارے رام کتھا پارک میں ایک عوامی بیداری ریلی نکالی جانی تھی۔ اطراف کے اضلاع میں ہورڈنگز اور بینرز بھی لگائے گئے۔ اجازت نہ دینے کی وجہ پولیس نے ضلع میں نافذ دفعہ 144 بتائی ہے۔

برج بھوشن شرن سنگھ نے پروگرام میں 11 لاکھ سے زیادہ بھیڑ جمع کرنے کا ہدف رکھا تھا۔ اسے شہر کے نامور سادھو سنتوں کی حمایت حاصل تھی۔ دائرہ اختیار کے ایس پی گوتم نے بتایا کہ رام کتھا پارک میں 5 جون کو کوئی پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس دن عالمی یوم ماحولیات کی سرکاری تقریب منعقد کی جانی ہے۔ اسے اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ پر خواتین پہلوانوں نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک سمیت نامور پہلوان برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے 23 اپریل سے احتجاج کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔