کہرے کا قہر! ہریانہ میں ٹکرائی 4 بسیں، گریٹر نوئیڈا میں 6 گاڑیاں متصادم، متعدد زخمی

کہرے کا زیادہ اثر متھرا سے گزرنے والی قومی شاہراہ پر دیکھنے کو ملا جہاں گاڑیوں کی رفتار بے حد دھیمی ہو گئی تھی۔ شاہراہ پر چھوٹی اور بڑی دونوں گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

فضائی آلودگی کے درمیان کہرے نے بھی قہر برپا کرنا شروع کردیا ہے۔ کہرے کی وجہ سے مختلف مقامات سے حادثے کی خبریں آرہی ہیں۔ اس دوران اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا میں قومی شاہراہ 91 پر نصف درجن گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس میں کئی لوگ معمولی طور سے زخمی بھی ہوگئے۔ وہیں حادثے کے باعث ہائی وے پر ٹریفک بھی جام بھی لگ گیا۔ کافی مشقت کے پولیس نے حادثے کا شکار ہونے والی گاڑیوں کو روڈ سے ہٹاکر ٹریفک جام کو ختم کرایا۔ اس کے علاوہ ہریانہ کے ریواڑی میں بھی کہرے کے باعث سڑک حادثہ پیش آیا جہاں 3 سے4 بسیں آپس میں ٹکرا گئیں۔

یہ حادثہ اتوار کی صبح ریواڑی کے گروواڑا گاؤں کے قریب پیش آیا۔ ابتدائی طور پر اس حادثے کی وجہ حد بصارت میں کمی قرار دیا جا رہا ہے۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ایک بس ریواڑی سے جھجر جا رہی تھی جب وہ دوسری بس سے ٹکرا گئی، جبکہ 2 دیگر گاڑیاں بھی اس سےٹکرا گئیں۔


اس دوران حادثے کی ویڈیو بھی منظرعام پر آئی ہے جس میں سامنے سے ایک پرائیویٹ بس کو نقصان پہنچا ہے جب کہ دو روڈ ویز بسیں ٹکرانے کے بعد اس کے پیچھے کھڑی دکھائی دے رہی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ کہرے کی وجہ سے قومی شاہراہ 352 ڈی پر3 سے 4 بسیں آپس میں ٹکرا گئیں جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو بسوں سے نکال کر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ان کے اہل خانہ کو اطلاع دے دی گئی ہے۔ پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ گھنے کہرے نے پورے شمالی ہندوستان کواپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ دہلی، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور راجستھان سمیت کئی ریاستوں میں اتوار کی صبح حد بصارت کم تھی، جس کی وجہ سے ڈرائیوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ متھرا میں صبح سے ہی کہرے کی چادر چھائی رہی جس سے حد بصارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔


کہرے کا سب سے زیادہ اثر متھرا سے گزرنے والی قومی شاہراہ پر دیکھنے کو ملا جہاں گاڑیوں کی رفتار بے حد دھیمی ہو گئی تھی۔ شاہراہ پر چھوٹی اور بڑی دونوں گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بہت سے مقامات پر حد بصارت 20 سے 30 میٹر تک کم ہو گئی، ڈرائیوروں نے احتیاط سے کام لیتے ہوئے اپنی گاڑیوں کی رفتار کم کردی۔وہیں کچھ ڈرائیوروں کو اپنی گاڑیاں ہائی وے کے کنارے کھڑی رکے کہرا ختم ہونے کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔