عالمی یومِ یوگا: مندر میں پہنچیں درجنوں برقع پوش مسلم خواتین، ہندوؤں کے ساتھ کیا یوگا

یوگا تقریب میں موجود تبریز میمن نے کہا کہ پروگرام سے قبل ’سوریہ نمسکار‘ کرنے پر ہم نے منتظمین سے معذرت کا اظہار کیا تھا، جسے قبول کر لیا گیا اور یوگا کے دوران اس ورزش کو نہیں کیا گیا۔

علامتی تصویر، سوشل میڈیا
علامتی تصویر، سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: عالمی یوگا دن کے موقع پر ایک جانب جہاں شھر میں مختلف تقاریب کا انعقاد کیا گیا، وہیں عرس البلاد کے ایک تاریخی مندر میں منعقدہ ایک تقریب میں برقعہ پوش مسلم خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور یوگا بھی کیا۔ ساؤتھ ممبئی کے تاریخی مادھو باغ مندر سے متصلہ ہال میں بی جے پی کے مقامی کونسلر اتل شاہ نے اس تقریب کا اہتمام کیا تھا جس میں علی الصبح بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی اور اس میں مسلم خواتین بھی بردران وطن کے ہمراہ یوگا کرتے ہوے دکھائی دیں۔

وارڈ نمبر 220 کے کونسلر اتل شاہ نے اس موقع پر کہا کہ یوگا کا تعلق صحت سے ہے اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے نیز وزیراعظم نریندر مودی نے ہماری اس قدیم روایت کو برقرار رکھنے کے لئے جو اقدامات کیے ہیں اس کے نتیجے میں آج پورے ملک میں یوگا کرنا ایک عام بات ہوگئی ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام میں نماز کی جو اہمیت ہے وہ بھی دراصل جسمانی ورزش ہے اور انسانی جسم کو بیماریوں سے دور رکھنے کے لئے نماز کارآمد ثابت ہوتی ہے، نیز سائنس نے بھی اسے تسلیم کیا ہے۔


احساس ملت نامی تنظیم کے سربراہ تبریز میمن جو اس تقریب میں موجود تھے انہوں نے کہا کہ پروگرام سے قبل سوریہ نمسکار کرنے پر ہم نے منتظمین سے معذرت کا اظہار کیا جسے قبول کر لیا گیا اور یوگا کے دوران اس ورزش کو نہیں کیا گیا۔ سلطانہ منصوری نامی بحجاب خاتون نے کہا کہ یوگا کرنا کوئی غیر اسلامی فعل نہیں ہے اورنہ ہی اس میں کوئی ایسا فعل جو پرستش کے زمرے میں آتا ہو، اس لئے یوگا کرنے میں کوئی قباحت نہں ہے، انجمن باشندگان بہار کے سیکرٹری محمود حکیمی اور دیگر نے اس کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔