’الفاظ تلواروں سے زیادہ طاقتور ہوتے ہیں‘، بی جے پی لیڈر ایچ راجہ کی عرضی مدراس ہائی کورٹ سے خارج

عدالت نے آج اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بھلے ہی عرضی دہندہ پیریار کے نظریات اور خیالات سے متفق نہیں ہوگا، اس کے باوجود وہ حد کو پار نہیں کر سکتا ہے۔

مدراس ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
مدراس ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مدراس ہائی کورٹ نے بی جے پی لیڈر ایچ راجہ کو آج اُس وقت شدید جھٹکا دیا جب ان کی عرضی کو مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا۔ اس عرضی میں بی جے پی لیڈر نے دراوڑ لیڈر ای وی آر پیریار سمیت کچھ دیگر قابل اعتراض بیانات سے متعلق مختلف معاملوں میں ذیلی عدالتوں میں ان کے خلاف چل رہی کارروائی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ حالانکہ عدالت نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور کیسز کو متعلقہ خصوصی عدالتوں میں منتقل کر دیا۔

دراصل بی جے پی لیڈر ایچ راجہ نے تمل ناڈو ہندو مذہبی اور مذہبی بندوبستی محکمہ کے افسران، آنجہانی دراوڑ آئیکن ای وی راماسامی پیریار اور آنجہانی ڈی ایم کے چیف ایم کروناندھی کے گھروں کی خواتین کے بارے میں قابل اعتراض تبصرے کیے تھے۔ اس کے علاوہ بھی کئی دیگر معاملے ایچ راجہ کے خلاف چل رہے تھے۔ بی جے پی لیڈر نے ان سبھی معاملوں کو منسوخ کرنے کی عرضی عدالت میں داخل کی تھی جسے مدراس ہائی کورٹ کے جج این آنند ونکٹیش نے مسترد کر دیا۔


عدالت نے آج اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بھلے ہی عرضی دہندہ پیریار کے نظریات اور خیالات سے متفق نہیں ہوگا، اس کے باوجود وہ حد کو پار نہیں کر سکتا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ ایسا بیان نہیں دے سکتا جو براہ راست تمل ناڈو کے لوگوں کے جذبات کو متاثر کرتا ہے۔ عدالت نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’الفاظ تلواروں سے زیادہ طاقتور ہوتے ہیں اور تلوار کسی ایک شخص کو چوٹ پہنچا سکتی ہے، لیکن الفاظ لوگوں کے ایک بڑے طبقہ پر بہت سنگین اثر ڈال سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے عرضی دہندہ کو اس بات کا احساس نہیں تھا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔