خاتون ریزرویشن بل: نئی پارلیمنٹ میں حکومت نے عظیم جھوٹ سے اپنی اننگ شروع کی! اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ’’نئی پارلیمنٹ میں پہلے ہی دن بی جے پی نے عظیم جھوٹ سے اپنی اننگ شروع کی ہے‘‘

اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این ایس
اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: خاتون ریزرویشن بل یعنی ناری شکتی وندن قانون لوک سبھا میں پیش کیا جا اور آج پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے تیسرے دن اس پر بحث کی جائے گی۔ دریں اثنا، اس معاملہ پر یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے مرکزی حکومت نو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نئی پارلیمنٹ میں اپنی اننگ کے پہلے ہی دن عظیم جھوٹ بولا ہے۔

اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ’’نئی پارلیمنٹ میں پہلے ہی دن بی جے پی نے عظیم جھوٹ سے اپنی اننگ شروع کی ہے۔ جب مردم شماری اور حدبندی کے بغیر خاتون ریزرویشن بل نافذ ہی نہیں ہو سکتا، جس میں کئی سال گزر جائیں گےے، تو بی جے پی حکومت کو آپا دھاپی میں خواتین سے جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت تھی۔‘‘


اکھلیش یادو نے مزید کہا ’’بی جے پی حکومت نہ تو مردم شماری کے حق میں ہے اور نہ ہی ذات پر مبنی مردم شماری کے حق میں، اس کے بغیر تو خواتین کا ریزرویشن ممکن نہیں۔ ’خاتون ریزرویشن‘ جیسے سنجیدہ موضوع پر یہ آدھا ادھورا بل مضحکہ خیز ہے، جس کا جواب خواتین آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ووٹ ڈال کر دیں گی۔‘‘

قبل ازیں، اکھلیش یادو نے خاتون ریزرویشن بل میں پسماندہ، دلت اور اقلیتی خواتین کو شامل نہ کرنے پر بھی اعتراض ظاہر کیا۔ ایک پر اپنی کل کی ایک پوسٹ میں اکھلیش یادو نے لکھا، ’’خاتون ریزرویشن میں صنفی انصاف اور سماجی انصاف کا توازن ہونا چاہئے۔ اس میں پسماندہ، دلت، اقلیتی، قبائلی طبقات کی خواتین کا ریزرویشن مقررہ فیصد کے طور پر صاف ہونا چاہئے۔‘‘


دوسری طرف بہوجن سماج پارٹی نے بھی اس بل پر مرکز سے اپنے مطالبات پیش کیے ہیں۔ منگل کو ایک پریس کانفرنس میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کا بل لایا جا رہا ہے، بی ایس پی جس کے حق میں ہے۔ ہمیں پوری امید ہے کہ اس بار خواتین ریزرویشن بل ضرور پاس ہو جائے گا، جو کافی عرصے سے معلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی خواتین کو لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں 33 فیصد ریزرویشن دینے کے بجائے اگر ان کی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے 50 فیصد ریزرویشن دیا جاتا ہے تو ہماری پارٹی اس کا تہہ دل سے خیر مقدم کرے گی، جس کے بارے میں حکومت ضرور نوٹس لیں۔


مایاوتی نے کہا ’’ہماری پارٹی اس بل کی حمایت ضرور کرے گی لیکن اس میں ایس سی، ایس ٹی خواتین کے علاوہ او بی سی خواتین کو بھی ریزرویشن ملنا چاہئے۔ اسے پہلے سے مقررہ کوٹے میں شامل نہیں کیا جانا چاہئے۔‘‘ او بی سی خواتین کے حوالہ سے سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی یکجا نظر رہی ہیں لیکن بی ایس پی نے اقلیتی طبقہ کی خواتین کے لیے ریزرویشن کی بات نہیں کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔