مدھیہ پردیش: بی جے پی کی تقریب میں گفٹ کی لوٹ، بھگدڑ میں درجنوں خواتین زخمی

گفٹ تقسیم کیے جانے کے دوران مچی بھگدڑ میں کئی خواتین کے منگل سوتر اور زیورات لوٹ لیے گئے۔ ناراضگی میں انھوں نے وہاں خوب توڑ پھوڑ کی اور مائک پر بی جے پی مخالف نعرے بھی بلند کیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے گوالیر میں 30 ستمبر کو بی جے پی کارکنان کی ایک تقریب میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ پروگرام میں گفٹ تقسیم کیے جانے کے دوران ایسی لوٹ مچی کہ درجنوں خواتین زخمی ہو گئیں اور ان کے منگل سوتر و دیگر زیورات بھی چوری ہو گئے۔ اس واقعہ سے ناراض خواتین نے اسٹیج پر پہنچ کر مائک تھام لیا اور بی جے پی کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔ انھوں نے تقریب کے اسٹیج پر چڑھ کر کرسیوں کو پھینک دیا اور بینروں کو بھی پھاڑ ڈالا۔ اسٹیج پر لگی بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں کی تصویروں کو نقصان پہنچا کر برہم خواتین نے بینروں کو نذرِ آتش کر دیا جسے وہاں موجود بی جے پی کارکنان نے بڑی مشکل سے پھول مالائیں ڈال کر بجھایا۔ بی جے پی کارکنان کی دعوت پر تقریب میں شامل ہوئیں خواتین کے غصے کا یہ عالم تھا کہ وہ جائے وقوع پر موجود کرسیاں اٹھا کر گھر لے جانے لگیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

دراصل اتوار کے روز گوالیر ویاپار میلہ احاطہ کے سنسکرتی گارڈن میں بی جے پی کارکنان کی تقریب کے لیے بی جے پی لیڈروں و کونسلروں نے بھیڑ جمع کرنے کے مقصد سے خواتین کو تحائف دینے کا وعدہ کیا تھا۔ مقامی بی جے پی نے ہر خواتین کو ڈھائی ہزار روپے، بیگ، گھڑی اور ساڑی تحفے میں دینے کا اعلان کیا تھا جس کے سبب تقریب میں گوالیر کے تھاٹی پور حلقہ واقع بھیم نگر، گودام بستی، سری نگر کالونی، نیو مہرا کالونی، عرب صاحب درگاہ، امبیڈکر نگر وغیرہ میں رہنے والی خواتین کثیر تعداد میں وہاں پہنچی۔ لیکن ذرائع کے مطابق تقریب میں خواتین کو ایک لوکل گھڑی، سابق بی جے پی رکن اسمبلی اور شہری ترقی کی وزیر مایا سنگھ کی تصویر و بی جے پی کے انتخابی نشان والا کپڑے کا بیگ اور بی جے پی و مایا سنگھ کے کرائے گئے کاموں کی دو کتابیں اور کیلنڈر دیئے گئے۔ یہ تحائف بھی اسٹیج سے پھینک کر دیے جانے لگے جس کی وجہ سے بھگدڑ کا ماحول پیدا ہو گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

خبروں کے مطابق جب بھگدڑ مچی اس وقت اسٹیج سے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر تقریر کر رہے تھے۔ گفٹ لوٹنے کی وجہ سے خواتین میں مچی بھگدڑ اور وہاں پھیلی بدنظمی کو دیکھ کر نریندر سنگھ تومر اسٹیج سے اتر کر چلے گئے۔ ان کے ساتھ ساتھ شہری ترقی کی وزیر مایا سنگھ بھی چلی گئیں۔ ان کے جانے کے بعد ہنگامہ اور توڑ پھوڑ نے مزید شدت اختیار کر لی۔ ایک طرف بی جے پی کارکنان عجیب و غریب طریقہ اختیار کرتے ہوئے گفٹ اُچھال رہے تھے اور دوسری طرف خواتین میں چھینا جھپٹی والی حالت شروع ہو گئی۔ اسی درمیان خواتین کے منگل سوتر، سونے کے چین و دیگر زیورات بھی لوٹ لیے گئے۔

اس ہنگامہ میں زخمی تھاٹی پور کی آشی شرما نے میڈیا کو بتایا کہ ’’افرا تفری میں میرا پرس، پانچ ہزار روپے اور زیورات نہ جانے کون چھین لے گیا۔ یہاں خواتین کی سیکورٹی تو نہیں کی گئی، اُلٹا ہمیں لٹوا دیا گیا۔ اب ہمارے نقصانات کو کون بھرے گا!‘‘ بھیم نگر سے تعلق رکھنے والی پریم وتی بھی اس تقریب میں شامل ہوئیں تھیں اور ہنگامہ کے دوران زخمی ہو گئیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’میرا پیر ٹوٹ گیا۔ منگل سوتر بھی لوگ چھین کر لے گئے۔ بی جے پی لیڈر سب بھاگ گئے اور کوئی سنوائی نہیں ہو رہی۔ اب بی جے پی کے لیڈر آئیں گے تو ہم انھیں سبق سکھائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Oct 2018, 1:07 PM