ویڈیو... خواتین نے ’باتیں امن کی‘ یاترا کے ذریعہ نفرت کے خلاف کھولا محاذ

’باتیں امن کی‘ یاترا میں کشمیر سے لے کر کنیا کماری اور کیرالہ، راجستھان سے جورہاٹ تک... ملک کی سبھی سمتوں سے خواتین کی بھیڑ صرف ایک ہی مطالبہ کو لے کر سفر کر رہی ہے اور وہ ہے نفرت کی سیاست بند ہو۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

بھاشا سنگھ

امن و سکون اور آئین کی حفاظت کے لیے ملک کے پانچ راستوں سے خواتین کا پرچم لہرا رہا ہے۔ نفرت کے خلاف محبت کا پیغام لے کر نکلی یاترا ’باتیں امن کی‘ اب اپنی آخری منزل پر ہے۔ اس سفر میں جموں و کشمیر سے لے کر کنیا کماری اور کیرالہ، راجستھان سے لے کر جورہاٹ تک یعنی ملک کی سبھی سمت میں خواتین کی بھیڑ صرف ایک مطالبہ کو لے کر سفر کر رہی ہے اور وہ یہ کہ نفرت کی سیاست بند ہو۔ اس سفر میں آئین پر حملہ کرنے والے، مذہب و ذات کے نام پر عوام کو لڑوانے والے اور خاتون مخالف کو ملک کے لیے نقصان دہ بتایا جا رہا ہے۔

’باتیں امن کی‘ یاترا کی روح رواں اور سماجی تنظیم ’انہد‘ کی شبنم ہاشمی نے اس مہم کے تعلق سے بتایا کہ ملک میں بہت زیادہ بے چینی ہے۔ پانچ راستوں پر جاری یہ یاترا 13 اکتوبر کو دہلی پہنچ رہی ہے۔ ایک ایک بس میں ملک بھر سے خواتین چل رہی ہیں۔ کشمیر سے آئی عورتیں ہر بس میں موجود ہیں۔ یہ عورتیں ایک نئی تاریخ رقم کر رہی ہیں۔ یہ سبھی سیدھے سیدھے وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس فیملی کی نفرت کی سیاست کو چیلنج دے رہی ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ 2019 کے عام انتخابات میں عام ہندوستانیوں کا یہ دکھ درد اُبھر کر سامنے آئے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔