جہیز میں نہیں دی گئی عمدہ نسل کی گائے، سسرال والوں نے خاتون کو مار ڈالا

مہلوکہ کے والد نے جہیز کے لیے بیٹی کا قتل کیے جانے کی تحریر پولس میں دی ہے۔ پولس نے مقدمہ درج کر جانچ کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری گنگا نگر: راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع میں کھوئیاں تھانہ علاقے کے گورکھان گاؤں میں جہیز میں بہترین نسل کی گائے نہ دینے پر خاتون کے قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولس کے مطابق مہلوک خاتون شرمیلا کے باپ ہری موہن کی جہیز کے لئے ان کی بیٹی کو قتل کرنے کی رپورٹ کی بنیاد پر جہیز کے لئے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ آج شرمیلا کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجی گئی۔

چورو ضلع میں ساہوا تھانہ علاقے کے گاؤں بائے کے ہری موہن نے مقدمے میں بتایا کہ اس کی دو بیٹیاں شرمیلا اور گوشلیا کی شادی تقریباً چھ ماہ قبل گورکھا کے سبھاش اور سرجیت سے ہوئی تھی۔اس نے اپنی حیثیت کے مطابق دونوں بیٹیوں کی شادی میں جہیز دیا لیکن شادی کے کچھ ہی وقت بعد سسرال والے دونوں کو اذیتیں دینے لگے کہ وہ اپنے مائیکے سے ایک لاکھ روپے اور دو موٹر سائیکل لے کر آئیں۔


انہوں نے بتایا کہ سسرال والوں کو سمجھانے کے لئے کئی بار پنچایت بھی بلائی گئی۔ کچھ دن پہلے شرمیلا نے ہری موہن کو فون پر بتایا تھا کہ اس کی سسرال والے عمدہ نسل کی گائے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ تقریباً پندرہ دن قبل انہوں نے ایک عمدہ نسل کی گائے گورکھا بھجوائی۔ گزشتہ 15 اگست کو رکشا بندھن کے دن کوشلیا اپنے مائیکے آئی تو اس نے بتایا کہ انہیں کافی پریشان کیا جارہا ہے۔ سسرال والے تانے دے رہے ہیں کہ گائے اچھی نسل کی نہیں ہے۔ بہر حال، پولس نے معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔