خاتون کی خودکشی معاملہ: بی جے پی لیڈر اور پولیس انسپکٹر سمیت 12 افراد کے خلاف معاملہ درج

پوجا نے خود کشی نوٹ میں لکھا تھا کہ اس کے والد کی موت کے بعد 2013 میں ملزموں نے دھوکے سے ان کی جائداد کی رجسٹری اپنے نام کروا لی تھی اور اب ان پر جائداد سے قبضہ چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔

علامتی تصویر، سوشل میڈیا
علامتی تصویر، سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لدھیانہ: پنجاب کے شہر لدھیانہ میں تین دن پہلے ایک خاتون کی خودکشی سے متعلق حادثے میں ایک بی جے پی رہنما اور ایک پولیس انسپکٹر سمیت 12 افراد کے خلاف خودکشی پر مجبور کرنے کے الزام میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے آج بتایا کہ پوجا نے خود کشی سے قبل ایک نوٹ میں لکھا تھا کہ اس کے والد کی موت کے بعد 2013 میں ملزموں نے دھوکے سے ان کی جائداد کی رجسٹری اپنے نام کروا لی تھی اور اب ان پر جائداد سے قبضہ چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا اور متاثر کیا جا رہا تھا۔

پوجا نے گزشتہ 2 جولائی کو کوئی زہریلی شئے کھا لی تھی جس کے بعد اسے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کروایا گیا۔ بعد میں علاج کے دوران ہی پوجا موت ہو گئی۔ پولیس نے پوجا کے منھ بولے بھائی نودیپ کی شکایت کی تفتیش کے بعد معاملہ 12 افراد کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ جن کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے ان میں بی جے پی کے رہنما اور وارڈ نمبر 84 سے وارڈ ممبر سریندر کمار اٹوال، ان کا بیٹا (جو پنجاب پولیس میں انسپکٹر ہے) بیٹن کمار، ساجن اٹوال، پون اٹوال، جسپال سنگھ، بابی ڈھلّ، گُرچرن سنگھ چنّی ڈھل، رویندر سنگھ، پردیپ کمار، پوجا کی بہنوں کُلاجیندر کور، منجیت کور، رویندر کور اور بہنوئی بلبیر سنگھ مکّر شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق ابھی تک اس معاملے میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے اور ملزموں کی تلاش جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔