سنبھل: عصمت دری کے بعد خاتون کو مندر میں زندہ جلایا

پولس کا کہنا ہے کہ متاثرہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی واردات نہیں ہوئی ہے۔ اتنے حساس معاملے پربغیرپوسٹ مارٹم رپورٹ کے پولس کی طرف سے دعویٰ کیا جانا مضحکہ خیز لگتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

نواب علی اختر

سنبھل: منچلوں کے خلاف کارروائی کرنے کے نام پراترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت نے خواہ ’اینٹی رومیو اسکواڈ‘ کی تشکیل کردی ہو لیکن زاینوں اوربدفعلی کرنے والے لگا تارحکومت کے دعوؤں کی قلعی کھول رہے ہیں۔ تازہ معاملہ اترپردیش کے ضلع سنبھل کے رجپورا تھانہ علاقے کے پاٹھک پورگاؤں کا ہے جہاں درندہ صفت بدمعاشوں نے پہلے خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی اورپھرشناخت اجاگر ہونے کے ڈرسے متاثرہ کومندر میں جلا کرمارڈالا۔

ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق خاتون کی اجتماعی آبروریزی کرنے کے بعد درندہ صفت لوگوں نے اسے مندر میں لے جا کر جلا کر مار ڈالا۔

درندوں کی حیوانیت کی شکارخاتون نے ہمت نہیں ہاری اور اجتماعی عصمت دری کے بعد اس نے 100 نمبر پر ڈائل کر کے اپنے ساتھ ہوئی واردات کی آپ بیتی سنانی چاہی۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ 100نمبر پر کسی نے فون نہیں اٹھایا۔ اس کے بعد خاتون نے اپنے بھائی کوفون پرواردات کے بارے میں بتایا اور مدد کی فریاد کی۔ اس دوران جب بدمعاشوں کو اس بارے میں پتہ چلا تو وہ متاثرہ کے گھرپہنچے اور اسے زندہ جلا ڈالا تاکہ ثبوت مٹایا جاسکے۔

وہیں پولس کچھ الگ ہی راگ الاپ رہی ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ متاثرہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری جیسی کوئی واردات نہیں ہوئی ہے۔ اتنے حساس معاملے پربغیر پوسٹ مارٹم رپورٹ کے پولس کی طرف سے دعویٰ کیا جانا مضحکہ خیز لگتا ہے۔ اس سلسلے میں مقامی لوگ ملزمین کے ساتھ پولس کی ساز باز ہونے تک کا الزام لگا رہے ہیں۔

سنبھل: عصمت دری کے بعد خاتون کو مندر میں زندہ جلایا
ایس پی آر ایم بھاردواج نے بھی گاؤں پہنچ کر واردات کے بارے میں معلومات حاصل کی لیکن حیرانی کے بات یہ ہے کہ ایس پی جانچ کے بغیرخاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے واقعہ سے انکار کر رہے ہیں۔

متاثرہ متوفی خاتون کا شوہرقومی راجدھانی دہلی میں یومیہ مزدوری کرکے اپنے خاندان کاپیٹ بھرتا ہے۔ بے حد غریب خاندان گاؤں کی جھونپڑی میں کسی طرح زندگی بسرکررہا ہے۔ وہیں گاؤں والوں کی مانیں توگاؤں کے ہی نصف درجن بدمعاش کئی ماہ سے خاتون کے ساتھ چھیڑخانی کررہے تھے۔ خاتون کے ذریعہ مخالفت کئے جانے پربدمعاشوں نے خاتون سے پہلے بھی مارپیٹ کی تھی۔ جمعہ کی نصف شب کوتو انہوں نے حد ہی پارکردی۔

مبینہ طور پر پانچ بدمعاشوں نے خاتون کی رہائش (جھونپڑی) میں گھس کراس کی اجتماعی عصمت دری کی اور گاؤں سے فرارہوگئے۔ ملزمین کے جانے کے بعد متاثرہ خاتون نے ڈائل 100 ٹیم کوفون کیا لیکن الزام ہے کہ ڈائل 100ٹیم نے فون نہیں اٹھایا۔ جب خاتون کوپولس سے مدد نہیں ملی تواس نے اپنے بھائی کوفون کرکے واردات کی خبر دے کرمدد کی فریاد کی۔ اس دوران بدمعاش خود کوپہچانے جانے کے ڈرسے دوبارہ خاتون کی جھونپڑی پرپہنچ گئے اورانہوں نے خاتون کو مندر میں لے جاکر زندہ جلا کر مار ڈالا۔ خاتون کے زندہ جلنے کی خبرسے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔

سنبھل: عصمت دری کے بعد خاتون کو مندر میں زندہ جلایا
دل دہلادینے والی واردات کے بعد متاثرہ خاندان کودلاسہ دینے کے لئے جمع مقامی لوگ

واردات کے بعد سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے اورلوگوں میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے۔محکمہ پولس نے لوگوں کے غصے کی سنگینی کومحسوس کرتے ہوئے بڑی تعداد میں پولس جوانوں کو تعینات کردیا ہے۔ ایس پی آر ایم بھاردواج نے بھی گاؤں پہنچ کرواردات کے بارے میں معلومات حاصل کی لیکن حیرانی کے بات یہ ہے کہ ایس پی جانچ کے بغیرخاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے واقعہ سے انکار کر رہے ہیں۔ جبکہ خاتون کے موبائل کی آڈیو ریکارڈنگ سے خاتون کے ساتھ ہوئی درندگی کی تصدیق ہونے کی بات سامنے آرہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔