زمین کے دستاویزات کی مدد سے ٹھگی کرنے والے گروہ کا پردہ فاش، 5 افراد گرفتار

ملزمان نے پلول میں تاحال 31 لاکھ روپے کی ٹھگی کی تھی اور تقریباً 3 کروڑ روپے ٹھگنے کی تیار پوری کر لی تھی، پولیس نے دو ہزار سے زیادہ رجسٹری کی کاپیاں برآمد کی ہیں

گرفتار، تصویر آئی اے این ایس
گرفتار، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پلول: ہریانہ کے ضلع پلول کی پولیس نے ایک ایسے شاطر گروہ کا پردہ فاش کیا ہے جو لینڈ رجسٹری کی کاپی نکال کر لوگوں کے بینک کھاتوں سے رقم نکال رہا تھا۔ یہ ملزمان اب تک 31 لاکھ روپے کی ٹھگی کی تھی اور وہ تقریبا 3 کروڑ روپئے کی ٹھگی کرنے کی تیاری پوری کر چکے تھے۔

آج تک پر شائع رپورٹ کے مطابق، ملزمان کا ٹھگی کرنے کا طریقہ عام سائبر ٹھگوں سے بالکل مختلف تھا۔ ملزمان رجسٹری سے آدھار نمبر اور انگلیوں کے نشان حاصل کرنے کے بعد انگلیوں کے نشانوں کا ربر کلون تیار کرتے اور بینک کھاتوں سے لاکھوں روپے اڑا لیتے تھے۔ اچانک اس طرح کی ٹھگی کی شکایتوں کے بعد پلول پولیس حرکت میں آئی اور 3 دن کے اندر اندر 43 ایف آئی آر درج کی۔ پولیس نے ٹھگی کرنے والے اس گروہ کے 5 ممبران کو گرفتار کیا ہے۔

ملزمان کے قبضہ سے تاحال 31 لاکھ روپے برآمد کئے جا چکے ہیں اور تقریبا 3 کروڑ دھوکہ دینے کی تیاریاں کر چکے ہیں۔ پولیس نے ان کے قبضے سے 2 ہزار سے زیادہ رجسٹری کاپیاں بھی برآمد کی ہیں۔ پلول پولیس اسے سائبر فراڈ کا ایک انوکھا طریقہ قرار دے رہی ہے۔


پلول کے ایس پی دیپک گہلاوت نے بتایا کہ یکم سے 3 جون کے درمیان ہی محکمہ پولیس کو سائبر کرائم کی 43 شکایات موصول ہوئیں۔ تمام شکایات قریب قریب ایک ہی نوعیت کی تھیں۔ پولیس نے فوری طور پر تمام 43 ایف آئی آر درج کر کے معاملے کی چھان بین شروع کر دی۔ ان کیسز کی خاص بات یہ ہے کہ متاثرہ کے موبائل پر او ٹی پی نہیں بھیجا گیا اور بغیر کھاتوں سے رقم نکال لی گئی۔

ایس پی کے مطابق ملزمان نے کئی اضلاع میں ایسی دھوکہ دہی کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہو سکے، کیونکہ انہیں انہیں رجسٹری کی کاپی حاصل نہیں ہو سکی۔ تاہم، پلول میں ایک یومیہ ملازم نے طوطارام سے انہیوں نے ساز باز کر لی اور وہاں سے انہوں نے تقریباً 2 ہزار رجسٹری کی کاپیاں نکال لیں۔


اس کے بعد ملزمان نے رجسٹری پر درج لوگوں کے آدھار کارڈ نمبر اور انگلیوں کے نشان حاصل کر لئے۔ انگلیوں کے نشان کو اسکین کر کے ربر اسٹیمپ تیار کرائی جاتی تھی۔ انگلیوں کے نشان کے ذریعے ملزمان لوگوں کے بینک کھاتوں کی تفصیلات حاصل کر لیتے تھے۔ اس کے بعد یہ ملزمان اے ای پی ایس (آدھار انابلیڈ پیمنٹ سسٹم) اور گیٹ وے والیٹ کی مدد سے لوگوں کے کھاتوں سے رقم نکالنے شروع کر دیتے تھے۔

ایس پی نے بتایا کہ پلول میں اس گروہ نے اب تک 31 لاکھ روپئے کی دھوکہ دہی انجام دی ہے، جس میں سے تقریباً 10 لاکھ روپے ان کے بینک کھاتوں میں موجود تھے، جسے سیز کرا دیا گیا ہے اور انہوں نے تقریباً 12 لاکھ روپے کی کار خرید لی تھی جبکہ 9 لاکھ روپے برآمد نہیں ہوئے ہیں۔ اس معاملے میں فی الحال ایک لڑکی سمیت پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔