ملک کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ، محکمہ موسمیات نے کسانوں کے لئے جاری کیں رہنما ہدایات

مہاپاترا نے کہا کہ گزشتہ ہفتے گجرات کے سوراشٹرا اور کَچھ علاقے میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت اوسط سے 8 ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>گندم کی فصل کی فائل تصویر / Getty Images</p></div>

گندم کی فصل کی فائل تصویر / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک کے کئی علاقوں میں فروری میں ہی لوگوں نے گرمی کی شدت کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے اور متعدد مقامات پر درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے ڈی جی ڈاکٹر ایم مہاپاترا نے شمال مغربی اور وسطی ہندوستان میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت کے سلسلہ میں گندم کی فصل اگانے والے کسانوں کو مشورہ دیا ہے۔ مہاپاترا نے کہا کہ گزشتہ ہفتے گجرات کے سوراشٹرا اور کَچھ علاقے میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت اوسط سے 8 ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’اینٹی سائکلونک سرکولیشن‘ کی وجہ سے درجہ حرارت اوسط سے بہت زیادہ رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وسطی ہندوستان اور شمال مغربی ہندوستان میں گزشتہ ہفتے درجہ حرارت اوسط سے 5 سے 7 ڈگری سیلسیس زیادہ رہا ہے۔ آج کی صورتحال کے مطابق اگلے دو روز میں اوسط درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری سینٹی گریڈ کی کمی ہو سکتی ہے۔ تاہم، شمال مغربی ہندوستان، وسطی ہندوستان اور مغربی ہندوستان میں اگلے دنوں تک اوسط درجہ حرارت 3 سے 5 ڈگری سیلسیس زیادہ رہنے کی توقع ہے۔


انہوں نے کہا کہ کسانوں کے لیے یہ اچھی خبر ہے، تاہم اگر احتیاط نہ برتی جائے تو کسانوں کو نقصان بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت اوسط سے 3 سے 5 ڈگری زیادہ رہنے کے سبب گندم کی فصل وقت سے پہلے تیار ہو جاتی لیکن اس کی وجہ سے پیداوار کم ہو سکتی ہے۔

مہاپاترا نے اس سلسلے میں کسانوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ گندم کے کاشتکاروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ جہاں درجہ حرارت اوسط سے زیادہ ہو، وہاں ہلکی آبپاشی کا استعمال کریں تاکہ فصل کو اوسط درجہ حرارت سے زیادہ ہونے کے اثرات سے بچایا جا سکے۔


ڈی جی محکمہ موسمیات نے کہا کہ درجہ حرارت بتدریج کم ہو رہا ہے اور آئندہ 3 روز میں اس میں مزید 2 سے 3 ڈگری سیلسیس کی واقع ہوگی، تاہم اس کے بعد درجہ حرارت اوسط سے تھوڑا زیادہ رہے گا، لہذا کسانوں کو محتاط رہنا ہوگا، تاکہ گندم کی پیداوار متاثر نہ ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔