سرمائی اجلاس: پارلیمنٹ کے ایوانوں کی کارروائی منگل کو بھی ہنگامہ کی نذر، دو بار ملتوی کر دی گئی

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران دونوں ایوانوں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کارروائی منگل کے روز بھی ہنگامہ کی نذر ہو گئی اور دونوں ایوانوں کو دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا

<div class="paragraphs"><p>سرمائی اجلاس</p></div>

سرمائی اجلاس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران دونوں ایوانوں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کارروائی منگل کے روز بھی ہنگامہ کی نذر ہو گئی اور دونوں ایوانوں کو دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا۔ راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے کچھ دیر بعد ہی شور اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے اسے پہلے دوپہر 12 بجے اور پھر 2 بجے تک ملتوی کرنا پڑا۔

قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا میں اب صرف چند اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ رہ گئے ہیں۔ 18 دسمبر کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے کل 78 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا تھا۔ راجیہ سبھا کے 45 اور لوک سبھا کے 33 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے اپوزیشن کے 14 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا تھا۔ ان سمیت اس اجلاس میں اب تک اپوزیشن کے کل 92 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا جا چکا ہے۔


منگل کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے 4 ارکان پارلیمنٹ نے قاعدہ 267 کے تحت چیئرمین کو بحث کے لیے نوٹس دیا تھا۔ ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے بحث کے لیے دیے گئے یہ تمام نوٹس مسترد کر دیے گئے۔ یہ ارکان پارلیمنٹ کی سلامتی پر بحث چاہتے تھے لیکن جب انہیں اس کی اجازت نہ ملی تو ہنگامہ شروع ہو گیا اور ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔

پیر کو راجیہ سبھا سے معطل کیے گئے ارکان پارلیمنٹ میں کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال، جے رام رمیش، رندیپ سرجے والا، پرمود تیواری، پھولو دیوی نیتام، رنجیت رنجن، عمران پرتاپ گڑھی، سماج وادی پارٹی کے پروفیسر رام گوپال یادو، آر جے ڈی کے منوج سمیت 45 راجیہ سبھا ارکان پارلیمنٹ شامل ہیں۔


جیسے ہی لوک سبھا کی کارروائی 11 بجے شروع ہوئی، اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ پلے کارڈ لہراتے ہوئے خیریت سے پہنچے اور نعرے لگانے لگے۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کے رویے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسپیکر برلا نے کہا کہ وہ کسی رکن (ایم پی) کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتے لیکن ایوان قواعد و روایات کے مطابق چلتا ہے، پورا ملک ہمیں دیکھ رہا ہے۔

اسپیکر برلا ارکان پارلیمنٹ سے وقفہ سوالات کو جاری رکھنے کی اپیل کرتے رہے لیکن جب ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی جاری رہی تو انہوں نے لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔

قبل ازیں، مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے ایوان میں وزیر اعظم نریندر مودی کی مورف شدہ تصویر والے پلے کارڈ لانے پر سخت اعتراض ظاہر کیا اور اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ ایسے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کی جائے۔


خیال رہے کہ پارلیمنٹ میں جاری ہنگامے پر سخت کارروائی کرتے ہوئے پیر کو راجیہ سبھا کے 45 اور لوک سبھا کے 33 ممبران سمیت کل 78 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے گزشتہ ہفتے لوک سبھا کے 13 ممبران پارلیمنٹ اور ایک راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ کو بھی معطل کر دیا گیا تھا۔ اس طرح معطل ارکان پارلیمنٹ کی تعداد 92 ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔