اپوزیشن کے نائب صدر امیدوار سدرشن ریڈی نے پوچھا اب تک امت شاہ کیوں خاموش تھے؟

اپوزیشن کے نائب صدارتی امیدوار اور سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ وہ ایک 'لبرل آئینی ڈیموکریٹ' ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اپوزیشن کے نائب صدر کے امیدوار بی سدرشن ریڈی نے’ آج تک‘ سے بات چیت میں کہا کہ ان کی امیدواری کوئی ’’لڑائی‘‘ نہیں ہے بلکہ ’’اصولی مقابلہ‘‘ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ کسی سیاسی جماعت سے وابستہ نہیں ہیں اور نہ کبھی ہوں گے۔ ان کے بقول نائب صدر کا انتخاب پارلیمان کے اراکین کرتے ہیں، سیاسی جماعتیں نہیں کرتیں۔

ریڈی نے کہا کہ ان کا نظریہ پوری طرح سے آئین پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ 50 سال سے آئین کی کاپی اپنے ساتھ لے کر جارہے ہیں کیونکہ اس میں ہر سوال کا جواب موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا - "میں ایک لبرل آئینی ڈیموکریٹ ہوں اور میرا ایمان صرف آئین پر ہے۔"


اپوزیشن نے انتخابات کو سنگھ بمقابلہ آئین کی لڑائی کے طور پر پیش کیا ہے۔ اس پر ریڈی نے کہا کہ یہ ریاستی شناخت یا "تیلگو فخر بمقابلہ تمل فخر" کی لڑائی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب ہندوستانی شہری ہیں، کوئی تمل ناڈو میں پیدا ہوا اور میں تلنگانہ میں پیدا ہوا، اس میں کوئی فخر یا مقابلہ نہیں ہے۔

چندرا بابو نائیڈو کے موقف پر انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی ’’تیلگو فخر‘‘ کے نعرے پر قائم ہوئی تھی لیکن موجودہ نائب صدر کے انتخاب کو اس تناظر میں دیکھنا درست نہیں ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ تمام جماعتوں کےارکان پارلیمنٹ  سے حمایت حاصل کریں گے کیونکہ ان کا تعلق کسی ایک پارٹی سے نہیں ہے۔


وزیر داخلہ امت شاہ نے ریڈی کی امیدواری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس نے "نکسلی نظریہ" کے حامل شخص کو میدان میں اتارا ہے کیونکہ ریڈی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا حصہ تھے جس میں سلوا جوڈم کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا۔ اس پر ریڈی نے کہا - "سلوا جوڈم پر دیا گیا فیصلہ سپریم کورٹ کا تھا، صرف میں نے لکھا تھا، یہ میرا ذاتی فیصلہ نہیں تھا، اگر وزیر داخلہ اس فیصلے کو پڑھ لیں تو صورتحال واضح ہو جائے گی۔"

ریڈی نے سوال اٹھایا کہ شاہ اتنے سالوں تک خاموش کیوں تھے؟ انہوں نے کہا- "میں یہاں ہندوستان میں تھا، پھر انہوں نے یہ کیوں نہیں کہا کہ میری وجہ سے نکسل ازم ختم نہیں ہوا، اب وہ اسے ایشو بنا رہے ہیں، انہیں حق ہے، وہ ایسا کر سکتے ہیں، لیکن وہ اتنے سالوں تک خاموش کیوں رہے؟"


ریڈی نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ وہ دیگر علاقائی جماعتوں سے بھی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی آر ایس اور وائی ایس آر سی پی جیسی جماعتوں سے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا - "میں تمام ارکان پارلیمنٹ کو لکھوں گا، چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں، میں این ڈی اےارکان پارلیمنٹ سے بھی اپیل کروں گا کہ وہ مجھے ووٹ دیں۔"  (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔