کیا شیخ ابوبکر مسلیار بچا پائیں گے نمیشا کی جان؟ یمن میں مقتول کے اہل خانہ سے اہم مذاکرات

یمن میں سزائے موت کی منتظر نمیشا پریا کی رہائی کی امید روشن، شیخ ابوبکر مسلیار کی مداخلت سے مقتول کے اہل خانہ آج خون بہا پر فیصلہ کن بات چیت کریں گے

<div class="paragraphs"><p>نمیشا پریہ۔ تصویر ’انسٹاگرام’</p></div>

نمیشا پریہ۔ تصویر ’انسٹاگرام’

user

قومی آواز بیورو

یمن میں سزائے موت کی منتظر ہندوستانی نرس نمیشا پریا کی زندگی بچانے کی امید اب ایک معزز مذہبی شخصیت کی مداخلت سے جڑی ہوئی ہے۔ ممتاز سنی عالم، شیخ کانتھاپورم اے پی ابوبکر مسلیار کی کوششوں سے اس کیس میں نئی جان پڑ گئی ہے اور آج وہ گھڑی آ پہنچی ہے جب فیصلہ کن بات چیت ہونی ہے۔

ذرائع کے مطابق، شیخ ابوبکر مسلیار نے اپنے دیرینہ روابط کو بروئے کار لاتے ہوئے یمن کے ممتاز عالم دین اور شورٰی کونسل کے رکن شیخ حبیب عمر سے رابطہ کیا۔ ان کی دعوت پر مقتول طلال عبدو مہدی کے قریبی رشتہ دار اور حدیدہ کی ریاستی عدالت کے چیف جسٹس دمّار شہر پہنچ چکے ہیں۔ آج، منگل 15 جولائی کو ہونے والی اس ملاقات میں نمیشا پریا کی جان بچانے کی امیدیں وابستہ ہیں۔

شیخ حبیب عمر کی مقامی سطح پر روحانی اور قبائلی اثرپذیری کے باعث مقتول کے اہل خانہ نے پہلی بار خون بہا قبول کرنے پر غور کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اگر یہ بات چیت کامیاب ہوتی ہے تو شریعت کے مطابق نمیشا کو معافی مل سکتی ہے اور اس کی سزائے موت ٹل سکتی ہے۔

مسلیار نے یمنی حکومت سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ انسانیت اور مذہبی اصولوں کے تحت نمیشا کی پھانسی پر فوری عمل درآمد روک دے۔ ذرائع کے مطابق حکومت اس اپیل پر غور کر رہی ہے۔ دریں اثنا، پیر کے روز ہندوستانی سپریم کورٹ میں اس معاملے پر سماعت ہوئی۔ حکومت نے عدالت کو بتایا کہ یمن میں سفارتی سطح پر محدود اختیارات کے باوجود کوششیں جاری ہیں۔ عدالت نے اگلی سماعت 18 جولائی کو مقرر کی ہے۔


نمیشا پریا 2017 سے یمن کی صنعاء جیل میں قید ہیں اور ان کی سزائے موت 16 جولائی کو طے ہے۔ وہ اپنے کاروباری تنازعہ میں مبینہ طور پر یمنی شہری کو بے ہوشی کا انجکشن دے کر اپنا پاسپورٹ واپس لینا چاہتی تھیں، مگر اس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو گئی۔

ان کی والدہ پریم کُماری اس وقت یمن میں موجود ہیں اور اہل خانہ سے براہِ راست خون بہا کی بات چیت میں شریک ہیں۔ ان کی کوششوں کو دنیا بھر سے سماجی کارکنوں پر مشتمل ’سیو نمیشا پریا انٹرنیشنل ایکشن کونسل‘ کی حمایت حاصل ہے۔ اب پوری دنیا کی نظریں اس ملاقات پر جمی ہیں اور دل یہ سوال کر رہا ہے، کیا شیخ ابوبکر مسلیار، جن کی شخصیت احترام کا مرکز ہے، نمیشا پریا کے لیے زندگی کا دروازہ کھول سکیں گے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔