پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کی منسوخی تک آرام نہیں کریں گے: عمر عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ہم تب تک آرام نہیں کریں گے جب تک نہ سال گذشتہ کے پانچ اگست کے فیصلوں کے قبل کی ریاست جموں و کشمیر واپس حاصل کریں گے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دراس: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ہم تب تک آرام نہیں کریں گے جب تک نہ سال گذشتہ کے پانچ اگست کے فیصلوں کے قبل کی ریاست جموں و کشمیر واپس حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ریاست کے بٹوارے کا فیصلہ ہم لوگوں پر ٹھونس دیا گیا اور ہم اس کے خلاف لڑتے رہیں گے۔

موصوف نے ان باتوں کا اظہار جمعے کی صبح یہاں 'پیپلز الائنس' کے کرگل روانہ ہونے والے ایک وفد، جس کی وہ قیادت کر رہے ہیں، کے استقبال کر رہے لوگوں سے خطاب کے دوران کیا۔ بتادیں کہ عمر عبداللہ کی سربراہی میں 'پیپلز الائنس' کا ایک وفد جمعے کی صبح سری نگر سے کرگل روانہ ہوئی۔


اس وفد میں عوامی ننشنل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ، نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، پی ڈٰ پی کے جنرل سکریٹری غلام نبی لون ہانجورہ، اور یوتھ لیڈر وحید الرحمان پرہ شامل ہیں۔ الائنس کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ وفد کرگل کے سیاسی و مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کر کے ان کے ساتھ سال گذشتہ کے پانچ اگست کے مرکزی حکومت کے فیصلوں پر گفتگو کرے گا اور ان سے ان فیصلوں کے خلاف لڑنے کے لئے تعاون طلب کرے گا۔

سال گذشتہ کے پانچ اگست کے فیصلوں کے بعد کرگل جانے والا یہ کشمیر کی مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں پر مشتمل پہلا وفد ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کا بٹوارہ لوگوں کو پوچھے بغیر کیا گیا۔ انہوں نے کہا: 'جب کسی ریاست کا بٹوارہ کیا جاتا ہے تو اس کے لوگوں کی مرضی سے کیا جاتا ہے لیکن جموں و کشمیر کو بٹوارہ کرنے کا فیصلہ لوگوں پر ٹھونسا گیا، یہ فیصلہ اسمبلی یا پارلیمنٹ یا وزیر اعلیٰ کے دستخط کے بعد نہیں لیا گیا'۔


ان کا کہنا تھا کہ ہم تب تک آرام نہیں کریں گے جب تک نہ سال گذشتہ کے پانچ اگست کے فیصلوں کے قبل کے جموں و کشمیر کو واپس لائیں گے جس میں دراس بھی ہو اور کرگل اور لیہہ بھی ہو۔ موصوف نے کہا کہ ہم یہاں لوگوں سے ملنے کے لئے آئے ہیں تاکہ ہم ان کی بات مرکز تک پہچا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جب ہم یہاں آتے تھے تو لگتا تھا کہ ہم اپنے ہی گھر میں ہیں لیکن آج ایسا لگا جیسے ہم مہمان کی طرح یہاں آ رہے ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم کئی پارٹیاں اس لئے ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوئی ہیں تاکہ ہم سب کچھ بھول کر ان فیصلوں کے خلاف لڑیں جن سے ہمارا بٹوارہ ہوا ہے۔ دریں اثنا پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے عمر عبداللہ کے کرگل روانگی کے بارے میں کئے جانے والے ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: 'آپ سب لوگوں کو کرگل میں دیکھ کر خوشی ہوئی۔ یہ بات اہم ہے کہ کوئی ان کے پاس پہنچا ہے کیونکہ انہیں بھی مستقبل کے بارے میں سنگین خدشات لاحق ہیں'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔