یوپی چھوڑ کر میں نہیں جانے والی:پرینکا

پرینکا نے کہا کہ جب تک یوپی کی سیاست میں صحیح اور بامعنی تبدیلی نہیں آجاتی ہے وہ یوپی کو نہیں چھوڑیں گی اور عوام کے فلاح و بہبود کے لئے لگاتار لڑتی رہیں گی۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کانگریس جنرل سکریٹری و اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی نے ایک مرتبہ پھر سیاسی پارٹیوں کو عوامی مسائل نہ اٹھانے کے لئے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ اترپردیش اس وقت تک چھوڑ کر نہیں جانے والیں جب تک اترپردیش کی سیاست میں حقیقی تبدیلیاں واقع نہ ہوجائیں۔

کل انتخابی مہم کے آخری دن انتخابی ریلی سے خطاب کرتےہوئے پرینکا نے کہا’اپوزیشن رہنما ترقی کے بارے میں بات نہیں کرتے وہ عوامی مسائل کو نہیں اٹھاتے ایسے میں جب تک یوپی کی سیاست میں صحیح اور بامعنی تبدیلی نہیں آجاتی ہے وہ یوپی کو نہیں چھوڑیں گی اور عوام کے فلاح و بہبود کے لئے لگاتار لڑتی رہیں گی۔


جونپور میں پارٹی امیدوار ندیم جاوید کی حمایت میں ایک شاندار روڈ شو کرنے کے بعد پرینکا نے کہا’تین سال قبل جب وہ پارٹی کی جنرل سکریٹری کی حیثیت سے یوپی آئی تھی تو اس وقت کانگریس کے ان لیڈروں نے جنہوں نے اب پارٹی چھوڑ دی ہے مجھ سے کہا تھا کہ آپ کو یہاں کچھ نہیں ملنے والا۔یہاں صرف جدوجہد ہے کیوں کہ یہاں پر تنظیم کی بنیاد کافی کمزور ہے۔اس وقت میں نے کانگریس صدر راہل گاندھی سے بات کی تو انہوں نے کہا یوپی کا رخ کیجئے اور عوام کے مفاد کے لئے جدوجہد کیجئے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ یوپی کی سیاست میں آنے کے بعد انہیں اس بات کا احساس ہوا کہ یوپی میں ہر چیز صحیح نہیں ہے اور یہاں کی سیاست اپنی راہ سے بھٹکی ہوئی ہے۔دراصل سیاسی پارٹیاں عوام سے وابستہ مسائل کو نہیں اٹھاتی ہیں۔بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) صرف ذات اور بھارتیہ جنتا پارٹی ذات اور مذہب کی بات کرتی ہیں۔


انہوں نے کہا نوجوان بے روزگار ہیں اور تقرریوں میں گھپلے ہورہے ہیں۔جب سرکاری محکموں میں 12لاکھ اسامیاں خالی ہیں اس کے باجود نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کیا جارہا ہے۔ملک کا وزیر اعظم کہتا ہے کہ وہ آپ کے مسائل سے آگاہ نہیں ہیں۔انہیں سب کچھ پتہ ہے لیکن انہیں نہیں معلوم کہ مہنگائی شباب پر ہے۔عوام کو آوارہ مویشیوں سے مسائل درپیش ہیں اور بے روزگاری کنٹرول سے باہر ہے۔

پرینکا نے کہا کہ روزگار،تعلیم اور کھانہ عوام کا آئینی حق ہے۔آپ تمام کو ذات اور مذہب کے نام پر گمراہ کیا جاتا ہے۔ایسے رہنماؤں کو شکست نہیں ہوتی۔وہ عوام کو غریب رکھ کر بار بار اقتدار کا مزہ چکھتے ہیں۔ یہ ہمارے آبا و اجداد کی سرزمین ہے۔جب تک یہاں کی سیاست میں صحیح ، سچی اور بامعنی تبدیلی کی خوشبو دستک نہیں دیتی ہے ان کی لڑائی جارے رہے گی۔اور انہیں گوں نا گوں وجوہات کی وجہ سے انہوں نے پہلے ہی فیصلہ کرلیا ہےکہ انتخابات کے نتائج کچھ بھی ہوں وہ یو پی کو چھوڑ کر نہیں جانے والی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔