’مندر کے نام پر قتل عام ہوا، بی جے پی نے فائدہ اٹھایا، اب مودی کی زبان کیوں بدلی‘

راؤت نے کہا کہ مندر کے نام پر قتل عام ہوا، بم بلاسٹ ہوئے، ان کا ذمہ دار کون ہے؟ اگر عدالت ہی جانا تھا تو تحریک سے پہلے جاتے۔ مندر تحریک سے سب سے زیادہ مستفیض بی جے پی ہے، اسے جواب دینا ہی ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: رام مندر معاملہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان سے شیوسینا بری طرح ناراض ہے۔ شیو سینا کے رکن پارلیمان سنجے راوت نے کہا کہ رام مندر معاملہ عدالت میں ہے یہ بات ہمیں بھی معلوم ہے اور ملک کو بھی معلوم ہے، پھر بھی عوام نے آپ کو اقتدار پر اس لئے بیٹھایا تاکہ آپ ایودھیا میں رام مندر کو تعمیر کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بالائی تنظیم آر ایس ایس ہے اور وہ بھی رام مندر پر آرڈیننس کا مطالبہ کر رہی ہے۔ وشو ہندو پریشد جو بی جے پی کی سب سے بڑی پرچارک ہے وہ بھی جگہ جگہ دھرم سنسند کر کے آرڈیننس کا مطالبہ کر رہی ہے۔ شیو سینا کو چھوڑ دیجیے، سب سے پہلے آر ایس ایس کو بی جے پی سے پوچھنا پڑے گا کہ رام مندر بنا رہے ہیں یا نہیں!

راؤت نے کہا کہ رام مندر کے لئے چلائی گئی تحریک کے دوران جو قتل عام ہوا تھا کیا آپ اس کے لئے ملک سے معافی مانگیں گے؟ مندر کے نام پر قتل عام ہوا، بم بلاسٹ ہوئے، ان سب کا ذمہ دار کون ہے؟ اگر عدالت ہی جانا تھا تو تحریک سے پہلے جاتے۔ مندر تحریک سے سب سے زیادہ فائدہ بی جے پی کو ہوا اور اب اسے جواب دینا ہی ہوگا۔

سنجے راؤت نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ آر ایس ایس اور وی ایچ پی کا اس پر کیا رد عمل ہے۔ شیو سینا کا کہنا ہے کہ اگر آرڈیننس آتا ہے تو ہم ضرور ساتھ دیں گے لیکن وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کی زبان اب رام مندر پر تبدیل ہو چکی ہے۔ ایودھیا کے میدان میں ہم سب لوگ جمع تھے، ہم سبھی تھے اس لئے بی جے پی بلندیوں پر پہنچی، ہم بھی گئے اور ہم اتنی آسانی سے رام کے ساتھ دھوکہ نہیں ہونے دیں گے۔

واضح رہے کہ منگل کے روز وزیر اعظم مودی نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو انٹرویو دیا تھا جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ آر ایس ایس اور دوسری ہندو پرست تنظیموں کی طرف سے قانون لاکر مندر تعمیر کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس پر مودی نے جواب دیا تھا کہ رام مندر تعمیر پر قانونی عمل پورا ہونے کے بعد ہی آرڈیننس پر غور کیا جائے گا۔ یعنی رام مندر کا مسئلہ جب تک سپریم کورٹ میں چل رہا ہے اس وقت تک حکومت اس پر آرڈیننس نہیں لائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔