بی جے پی کی شکست کے امکان پر ہی سرکاری عمارتوں میں آگ کیوں لگتی ہے؟ دگوجے سنگھ کا سوال

دگوجے سنگھ نے راجدھانی بھوپال کے ست پوڑہ بھون میں لگی آگ پر ریاستی حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی شکست کے امکان پر ہی کیوں سرکاری عمارتوں میں آگ لگتی ہے؟

دگوجے سنگھ / ویڈیو گریب
دگوجے سنگھ / ویڈیو گریب
user

یو این آئی

بھوپال: مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ نے راجدھانی بھوپال کے ست پوڑہ بھون میں لگی آگ پر ریاستی حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی شکست کے امکان پر ہی کیوں سرکاری عمارتوں میں آگ لگتی ہے؟

مسٹر سنگھ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ صرف اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے امکان پر ہی ست پورہ بھون اور دیگر سرکاری عمارتوں کو کیوں آگ لگتی ہے؟ حیرت انگیز اتفاق ہے۔ جیسا کہ بی جے پی حکومت کا نعرہ ہے، "مدھیہ پردیش عجیب ہے،

یہ حیرت انگیز ہے." واقعی غضب ہے. بدعنوانی کرنے اور اسے چھپانے میں کوئی بھی بی جے پی کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے اس معاملے پر ریاستی حکومت سے بھی سوال کیا۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا مدھیہ پردیش میں فائر سیفٹی ایکٹ نافذ ہے؟ اگر ہاں تو کیا کثیر المنزلہ عمارتوں کا فائر آڈٹ ہو رہا ہے؟ پچھلی بار ست پورہ بھون آتشزدگی کی انکوائری رپورٹ میں کون قصوروار پایا گیا؟ کیا ْقصورواروں کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی؟

ست پورہ عمارت میں 12 جون کی شام کو آگ لگ گئی تھی۔ عمارت کی تیسری منزل سے شروع ہونے والی آگ آہستہ آہستہ چھٹی منزل تک پھیل گئی۔ کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد اگلے روز کی اولین ساعتوں تک آگ پر قابو پایا جا سکا تھا۔ کانگریس اس پر مسلسل سوال اٹھا رہی ہے۔ چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان نے اسی دن اس معاملے میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی جسے تین دن میں اپنی رپورٹ پیش کرنی ہے۔

ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے مدھیہ پردیش پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں ایک سوال سے پیدا ہونے والے تنازعہ کے بارے میں کہا کہ جب بی جے پی پبلک سروس کمیشن کے ناخواندہ اراکین کو ممبر بنائے گی اور ناخواندہ لوگوں کے ذریعہ تیار کردہ جوابات کی کنجیوں سے سوال کا پرچہ بناکر ان پر غلط جواب سے نمبر دے گی تویہی ہو گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔