ایئر انڈیا کے طیارہ میں سفر کرنے سے کیوں دور بھاگ رہے لوگ؟ ٹکٹ کی قیمت کم کرنے کا بھی نہیں ہو رہا فائدہ

کم کرایہ کے باوجود بکنگ کی رفتار امید سے بہت دھیمی ہے۔ ایئر انڈیا کی کچھ فلائٹس میں 60 فیصد سے بھی کم سیٹیں بھر رہی ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ حال ہی میں ہوا طیارہ حادثہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ایئر انڈیا / فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

ایئر انڈیا / فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان کی اہم ایئرلائن کمپنی ’ایئر انڈیا‘ نے کئی اہم گھریلو اور بین الاقوامی راستوں پر کرایہ میں بڑی تخفیف کی ہے۔ ٹکٹ کی قیمتیں اتنی کم ہو گئی ہیں کہ کچھ راستوں پر کرایہ ’کم ترین کرایہ والی ایئرلائن کمپنی‘ سے بھی کم ہو گیا ہے۔ اس کے باوجود مسافروں کا رجحان ایئر انڈیا طیارہ سے سفر کے لیے بکنگ کی طرف کچھ خاص دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ یہ حالات احمد آباد میں ہوئے طیارہ حادثہ کے بعد پیدا ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر انڈیا نے دہلی-ممبئی، دہلی-بنگلورو، دہلی-دبئی اور ممبئی-دبئی جیسے اہم راستوں پر کرایہ میں بہت کمی کر دی ہے۔ مثلاً دہلی-مبئی راستے پر ایئر انڈیا کی ٹکٹ 5000 روپے سے بھی کم میں دستیاب ہے، جو کہ قبل میں 6000 سے 7500 روپے میں ملتی تھی۔ اسی طرح دہلی-دبئی جیسے بین الاقوامی راستوں پر بھی کرایہ میں 15 سے 20 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ اس کم کرایہ کے باوجود بکنگ کی رفتار امید سے بہت دھیمی دیکھی گئی ہے۔ ایئر انڈیا کے کچھ مسافر طیاروں میں تو 60 فیصد سے بھی کم سیٹیں بھر رہی ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ حال ہی میں ہوا طیارہ حادثہ ہے، لیکن ساتھ ہی ایئر انڈیا کے طیاروں میں سامنے آ رہی تکنیکی دقتیں اور خراب انتظام و انصرام بھی کمپنی کی شبیہ کو خراب کر رہے ہیں۔


ہوابازی انڈسٹری پر گہری نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی ایئر انڈیا اب جارحانہ ’پرائس اسٹریٹجی‘ اختیار کر رہی ہے۔ اس کا مقصد ہے کمپنی کے تئیں مسافروں کا ختم ہوا بھروسہ پھر حاصل کیا جائے، تاکہ بازار میں اس کی حصہ داری بھی پہلے کی طرح بڑھے۔ اس ایئرلائن کمپنی کا ارادہ ہے کہ کرایہ کم کر فلائٹ میں خالی سیٹوں کو بھرا جائے اور برانڈ کو ایک بار پھر سرخرو کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔