کون بنے گا وزیر اعلیٰ؟ راجستھان میں طویل ہوتی جا رہی دعویداروں کی فہرست

راجستھان میں بی جے پی کی جیت کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے غور و خوض کا سلسلہ لگاتار جاری ہے اور سسپنس کے درمیان دعویداروں کی فہرست طویل ہوتی جا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

جے پور: راجستھان میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جیت کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے غور و خوض کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ کے چہرے پر جاری سسپنس کے درمیان وزیر اعلیٰ کے عہدے کے دعویداروں کی فہرست طویل ہوتی جا رہی ہے۔ ان میں پہلا نام سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کا ہے۔

وسندھرا راجے کے بعد مرکزی جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیکھاوت، ریلوے کے وزیر اشونی وشنو، مرکزی وزیر قانون ارجن میگھوال، ریاستی صدر سی پی جوشی، بابا بالک ناتھ، راجیہ وردھن سنگھ، دیا کماری، کروڑی لال مینا، اوم برلا، اوم ماتھر، سنیل بنسل کے علاوہ نمبارام نام نام بھی وزیر اعلیٰ کے عہدے کی ریس میں شامل ہے۔


ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ان ناموں کے علاوہ کسی اور نام کی بھی منظوری دی جا سکتی ہے۔ مرکزی قیادت اتر پردیش کی طرز پر راجستھان میں ایک وزیر اعلیٰ اور دو نائب وزرائے اعلیٰ بنانے کے لیے ذہن سازی کر رہی ہے۔ تاہم راجستھان میں وزیر اعلیٰ اور دو نائب وزیر اعلیٰ کے ناموں پر فیصلہ ہائی کمان کی جانب سے ہی لیا جائے گا۔ راجستھان میں حکومت سازی سے پہلے مبصرین کا تقرر کیا جائے گا، اس کے بعد قانون ساز پارٹی کی میٹنگ ہوگی اور قانون ساز پارٹی کی اس میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا کہ راجستھان کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔

سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے انتخابات میں جیتنے والے تمام ارکان اسمبلی کو اپنے گھر پر عشائیہ پر مدعو کیا تھا۔ اس دعوت میں 35 سے زیادہ ارکان اسمبلی راجے کے گھر پہنچے تھے۔ سیاسی حلقوں میں اسے سابق سی ایم وسندھرا راجے کی طاقت کا مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے بدھ کی رات دہلی پہنچی تھیں۔ یہاں راجے نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں وسندھرا راجے کے بیٹے دشینت سنگھ بھی ان کے ساتھ رہے۔ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات کو راجستھان کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔