کون ہیں بیوی کے زیورات فروخت کر کورونا مریضوں کو آکسیجن مہیا کرنے والے پاسکل؟

پاسکل سلدھانا کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک منڈپ ڈیکوریٹر ہیں، لیکن اس قت کورونا مریضوں کے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں۔ پاسکل اپنی بیوی کی گزارش پر لوگوں کو مفت آکسیجن دستیاب کرا رہے ہیں۔

علامتی، تصویر یو این آئی
علامتی، تصویر یو این آئی
user

تنویر

کورونا مریضوں کے لیے اس وقت آکسیجن کی کمی سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہو رہی ہے اور اب تک کئی مریضوں کی جان آکسیجن کی قلت کی وجہ سے جا چکی ہے۔ اس درمیان کئی لوگ خدمت خلق کے لیے میدان میں اتر چکے ہیں اور جگہ جگہ ضرورت مندوں کو آکسیجن فراہم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ایسے ہی ایک شخص ہیں پاسکل سلدھانا جو کہ اپنی بیوی کے زیورات فروخت کر کورونا مریضوں کو آکسیجن مہیا کرانے کی مہم میں مصروف ہیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ پاسکل کی بیوی خود علیل ہیں اور ان کی دونوں کڈنی فیل ہو چکی ہے۔ گزشتہ 5 سالوں سے وہ ڈائلیسس پر ہیں۔

پاسکل سلدھانا کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک منڈپ ڈیکوریٹر ہیں، لیکن اس قت کورونا مریضوں کے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں۔ پاسکل اپنی بیوی کی گزارش پر لوگوں کو مفت آکسیجن دستیاب کرا رہے ہیں۔ میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق پاسکل اس نیک عمل میں گزشتہ 18 اپریل سے ہی لگے ہوئے ہیں۔ ایسے وقت میں جب کورونا مریضوں کے رشتہ دار آکسیجن کے لیے لمبی لمبی لائنوں میں لگے ہوئے ہیں، پاسکل لوگوں کی مدد کے لیے سامنے آئے ہیں۔ بحران کے اس وقت میں پاسکل لوگوں کو مفت آکسیجن کی سپلائی کر رہے ہیں اور انھیں ڈھیروں دعائیں بھی مل رہی ہیں۔


خبر رساں ادارہ ’اے این آئی‘ سے بات چیت کرتے ہوئے پاسکل نے بتایا کہ بیوی کے کہنے پر ہی انھوں نے یہ کارِخیر شروع کیا۔ پاسکل کے مطابق بیوی کے زیورات فروخت کر دیئے تاکہ پیسے اکٹھا ہو سکیں۔ زیورات فروخت کر ہاتھ میں 80 ہزار روپے ملے جن سے آکسیجن خرید کر لوگوں میں مفت دستیاب کرانا شروع کیا۔ پاسکل نے یہ بھی بتایا کہ کبھی کبھی لوگ انھیں دوسروں کی مدد کرنے کے لیے پیسے بھی دے دیتے ہیں۔ پاسکل کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی ڈائلیسس اور آکسیجن سپورٹ پر ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کے پاس ایک اسپیئر سلنڈر موجود رہتا ہے۔ ایک دن ایک اسکول کی پرنسپل نے مجھ سے اپنے شوہر کے لیے آکسیجن مانگا، اور بیوی کے کہنے پر انھوں نے اسپیئر سلنڈر دے دیا۔ پھر کورونا مریضوں کو مفت آکسیجن مہیا کرانے کا ارادہ کیا جس سے اب کئی لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔