کون ہے دیپ سدھو، جس پر کسانوں کو مشتعل کرنے کا الزام ہے؟

یوگیندر یادو نے کہا، ’’اس واقعہ کی جانچ ہونی چاہیے کہ کس طرح ایک مائیک کے ساتھ دیپ سدھو لال قلعہ تک پہنچ گیا۔‘‘

تصویر بشکریہ فیس بک
تصویر بشکریہ فیس بک
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: یومِ جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں اچانک بھڑکی تشدد کی آگ کے بعد کسانوں کا ایک دھڑا پرتشدد واقعات کی مخالفت کر رہا ہے اور کچھ چنندہ لوگ شک کے دائرے میں ہیں۔ ایسے ہی کسان لیڈران میں سے ایک دیپ سدھو پر کسانوں کو مشتعل کرنے کا الزام ہے۔ حالانکہ سدھو نے اپنی فیس بک پوسٹ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم نے مظاہرہ کے دوران اپنے جمہوری حق کے تحت نشان صاحب کا جھنڈا لال قلعہ پر لہرایا، لیکن ہندوستانی پرچم کو نہیں ہٹایا۔‘‘

سماجی کارکن یوگیندر یاوو نے انڈیا ٹوڈے سے کہا کہ دیپ سدھو اور گینگسٹر سے لیڈر بنے لکھّا سدھانا نے گزشتہ رات سنگھو بارڈر پر بھی کسانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی۔ یوگیندر یادو نے کہا، ’’اس واقعہ کی جانچ ہونی چاہیے کہ کس طرح ایک مائیک کے ساتھ دیپ سدھو لال قلعہ تک پہنچ گیا۔‘‘ بھارتیہ کسان یونین کے ہریانہ کے صدر گرنام سنگھ نے بھی سدھو پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا، ’’دیپ سدھو نے کسانوں کو مشتعل اور گمراہ کیا۔‘‘

دیپ سدھو کی پیدائش 1984 کو پنجاب کے مکتسر ضلع میں ہوئی اور انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کی ہے۔ کنگ فشر ماڈل ہنٹ ایوارڈ جیتنے سے قبل وہ کچھ دن بار ایسوسی ایشن کے رکن بھی رہے۔ سال 2015 میں دیپ سدھو کی پہلی پنجابی فلم ’رمتا جوگی‘ ریلیز ہوئی۔ تاہم انہیں شہرت 2018 میں آئی فلم ’داس نمبریا‘ سے حاصل ہوئی، جس میں انہوں نے ایک گینگسٹر کا کردار ادا کیا۔

غور طلب بات یہ ہے کہ سال 2019 میں اداکار سنی دیول نے جب گرداس پور سے لوک سبھا انتخاب لڑا تو اپنی انتخابی مہم کی ٹیم میں دیپ سدھو کو بھی شامل کیا۔ تاہم لال قلعہ پر ہوئے پرتشدد واقعہ کے بعد سنی دیول نے ایک ٹوئٹ کر کے کہا، ’’میرا یا میرے کنبہ کا دیپ سدھو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘

کچھ ایکٹیوسٹوں اور اداکاروں نے سنگھو بارڈر پر چل رہی کسان تحریک میں 25 ستمبر کو اپنی حمایت دینے کا فیصلہ کیا۔ دیپ سدھو بھی ان اداکاروں میں سے ایک تھے جنہوں نے کسانوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد یہ مستقل طور پر دھرنے کا حصہ بن گئے۔ دیپ سدھو نے سوشل میڈیا سے اپنے مداحوں سے کسانوں کے مسائل اٹھانے کی اپیل بھی کی تھی۔

دریں اثنا، متعدد کسانوں نے دیپ سدھو کی شرکت کی مخالفت کی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور سنی دیول کے ساتھ دیپ سدھو کی تصویر کی بنیاد پر انہیں آر ایس ایس اور بی جے پی کا ایجنٹ تک قرار دے دیا۔ تاہم سدھو نے ان الزامات کی تردید کی۔ دیپ سدھو کے کسان تحریک میں شامل ہونے کی بات پر یوگیندر یادو نے کہا ’’ہم شروعات سے ہی اس شخص کی مخالفت کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔