ہند-چین کے درمیان تجارتی تعلقات میں کون کس پر حاوی؟ رپورٹ میں اعداد و شمار پیش
او سی ای کی ایک رپورٹ نے دونوں ملکوں کے حالیہ کچھ برسوں میں ہوئے تجارتی اعداد و شمار کو پیش کیا ہے۔ اس کے مطابق 2023 میں ہندوستان نے چین کو 16.25 ارب ڈالر کی اشیاء برآمد کی ہے۔

ہندوستان اور چین ایشیاء کے دو سب سے بڑے ممالک میں شامل ہیں۔ اس وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان زبردست مقابلہ آرائی دیکھی جاتی ہے۔ پرانے رشتے ہونے سے تجارتی تعلقات بھی کافی اہم ہو جاتے ہیں۔ اس درمیان 'دی آبزرویٹری آف اکنامک کمپلیکشٹی (او سی ای) کی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے، جو دونوں ملکوں کے حالیہ کچھ برسوں میں ہوئے تجارتی اعداد و شمار کو دکھاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2023 میں ہندوستان نے چین کو 16.25 ارب ڈالر کی اشیاء برآمد کی۔ یہ اعداد و شمار ہند-چین تجارت میں ہندوستان کی برآمدات کو ظاہر کرتا ہے۔
ہندوستان نے چین کو سال 2022 میں 15.15 بلین ڈالر کی برآمدات کی۔ اس دوران دونوں ملکوں کے بیچ کُل تجارت کی قیمت 117.78 بلین ڈالر رہی۔ حالانکہ تجارتی تعلقات میں ہندوستان کی چین کو برآمد کرنے کی صلاحیت کم ہے، جو قابل تشویش ہے۔ یہی وجہ رہی کہ سال 2022 میں ہندوستان کی چین کو برآمد 37.59 فیصد گھٹی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک بڑا فرق ہے۔ اس دوران تجارتی خسارہ بھی بڑھا۔ اگر اس سال 2024 کی بات کریں تو جنوری سے جولائی تک کی مدت میں ہندوستان نے چین کو 8.46 ارب ڈالر کا سامان برآمد کیا ہے۔ اس دوران کُل تجارت کا اعداد و شمار 58.81 ارب ڈالر رہا۔
2022 میں چین سے بھارت کی درآمد 118.77 فیصد بڑھ گئی۔ اس کے نتیجتاً ہندوستان اور چین کے درمیان 101.28 بلین ڈالر کا تجارتی نقصان ہوا۔ ہندوستان کی کُل درآمدات میں چین کی حصہ داری اہم بنی رہی، جو اسے ہندوستان کے سب سے بڑے تجارتی ساجھیداروں میں سے ایک بناتا ہے۔ حالانکہ ہندوستان اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات میں درآمد اور برآمدات کا فرق واضح ہے۔
چین کو ہندوستان کے ذریعہ بڑے پیمانے پر برآمد کی جانے والی اشیا ہیں نیچرل پٹرولیم (1.95 بلین ڈالر)، آئرن اور (1.04 بلین ڈالر)، کرسٹیشینس (جھینگا اور دیگر سمندری جاندار 895 ملین ڈالر)۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔