’کہاں سے آئے گا اتنا پیسہ‘، نتیش حکومت کے اعلانات پر تیجسوی نے اٹھایا سوال
تیجسوی کے مطابق بہار کا کل بجٹ تقریباً 3.16 لاکھ کروڑ روپے ہے، قریب 2 لاکھ کروڑ روپے تنخواہ، پنشن اور سود میں ہی خرچ ہو جاتے ہیں۔ حکومت کے پاس ترقی یافتہ کاموں کے لیے صرف 1.16 لاکھ کروڑ روپے بچتے ہیں۔

بہار اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے اتوار (28 ستمبر) کو ایک بار پھر نتیش حکومت پر جم کر حملہ بولا ہے۔ تیجسوی یادو نے آر جے ڈی دفتر میں منعقد پریس کانفرنس میں ریاستی حکومت پر بدعنوانی اور بجٹ کو لے کر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’گزشہ 20 سالوں سے نتیش کمار بہار کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ لیکن آج بھی ریاست بدعنوانی اور بے روزگاری کی مار جھیل رہی ہے۔‘‘
تیجسوی یادو نے ریاستی حکومت کے بجٹ اور حالیہ اعلانات پر سنگین سولات اٹھاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ وقت میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار مجموعی طور پر 7.08 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا اعلانات کر چکے ہیں۔ جبکہ ریاست کی مالی حالت اتنے بڑے منصوبوں کو سنبھالنے کے قابل نہیں ہے۔
آر جے ڈی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ بہار کا کل بجٹ تقریباً 3.16 لاکھ کروڑ روپے ہے، جس میں سے تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے تنخواہ، پنشن اور سود میں ہی خرچ ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے حکومت کے پاس منصوبوں اور ترقی یافتہ کاموں کے لیے صرف 1.16 لاکھ کروڑ روپے بچ جاتے ہیں۔ ایسے میں یہ اعلانات صرف عوام کو گمراہ کرنے اور انتخابی ماحول بنانے کا طریقہ ہے۔ تیجسوی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آخر ریاست کی آمدنی کیسے بڑھے گی، پیسے کہاں سے آئیں گے اور اعلانات پر حقیقی معنوں میں کب عمل کیا جائے گا۔
ریاست کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے خواتین کو 10 ہزار روپے دینے کے ریاستی حکومت کے منصوبے پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے طنز کستے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار ایک روپیہ دے کر بہار کا حال اور مستقبل خریدنا چاہتے ہیں، لیکن اس بار عوام انہیں ہٹائے گی بھی اور شکست بھی دے گی۔ انہوں نے بدعنوانی کے معاملے پر بھی ریاستی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ تیجسوی یادو نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں انجنیئروں کے یہاں سے کروڑوں روپے برآمد ہوتے ہیں۔ ایک انجنیئر کے گھر سے 13 کروڑ نقد اور 500 کروڑ کی جائیداد ملی، دوسرے نے 12 کروڑ روپے جلا دیے۔
تیجسوی یادو کے مطابق محکمہ تعلیم اور محکمہ مالیات کے افسران کے یہاں کروڑوں روپے ملے، لیکن حکومت کوئی کارروائی نہیں کرتی کیونکہ یہ رقم اوپر تک پہنچتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انہیں (وزیر اعلیٰ کو) عوام اور اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دینا چاہیے۔ تیجسوی یادو نے یہ بھی کہا کہ پہلے ہم نتیش کمار کو ’بھیشم پتامہ‘ مانتے تھے، لیکن اب وہ بدعنوانی کے ’دھرتراشٹر‘ بن چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔