’راہل گاندھی نے جب بھی ملک کے مفاد میں اپنی بات رکھی، بی جے پی حکومت کو یو-ٹرن لے کر ان کی بات ماننی پڑی‘
بہار میں ووٹرس کی خصوصی نظرثانی معاملہ پر کانگریس نے آج پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بہار میں ووٹ کا حق ختم کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کے ذریعہ لگاتار کئی بدلاؤ کیے جا رہے ہیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بہار کانگریس صدر راجیش کمار، ویڈیو گریب
بہار میں ووٹرس کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) معاملہ پر کانگریس لگاتار مودی حکومت اور الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہے۔ کانگریس نے آج اس تعلق سے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’بہار میں ووٹ کا حق ختم کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کے ذریعہ لگاتار کئی بدلاؤ کیے جا رہے ہیں۔ جب ہم الیکشن کمیشن سے مل کر آئے تھے، تب ہم نے 2 نکات پر اعتراض ظاہر کیے تھے۔‘‘ پارٹی کا مزید کہنا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن نے کہا تھا بہار میں کم از کم 20 فیصد لوگ ووٹر لسٹ سے باہر کیے جائیں گے، اور کہا تھا کہ اب الیکشن کمیشن پہلے جیسا نہیں رہ گیا ہے۔ اب یہ نیا الیکشن کمیشن ہے۔‘‘
اس پریس کانفرنس میں بہار کانگریس کے صدر راجیش کمار نے کچھ اہم حقائق میڈیا کے سامنے رکھے۔ انھوں نے بتایا کہ ’’الیکشن کمیشن نے جو ای سی آر مقرر کیا ہے، اسے کئی سارے حقوق دیے گئے ہیں۔ چونکہ وہ حکومت کے حصہ ہوں گے، حکومت کے بااثر ملازم ہوں گے اور اقتدار کے لوگ ہوں گے، اس لیے وہ کوئی بھی فیصلہ لے پائیں گے اور کسی کو بھی ووٹ سے محروم کر سکیں گے۔‘‘ راجیش کمار مزید کہتے ہیں کہ ’’میں عوامی نمائندہ ہوں، اس ناطے کئی بی ایل او کی طرف سے ہمیں جانکاری ملی ہے کہ انھیں اور ای سی آر کو ہدایت دی گئی ہے کہ راہل گاندھی اور انڈیا اتحاد کے ’چکہ جام‘ پروگرام سے پہلے 50 فیصد فارم بھر کر انرولمنٹ کر دینا ہے۔‘‘
بہار کانگریس صدر نے کچھ اہم اعداد و شمار بھی میڈیا کے سامنے رکھے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اب اگر الیکشن کمیشن کے 25-7-7 کے بلیٹن کو دیکھیں تو اس میں کہا گیا ہے کہ ہم نے 36.47 فیصد ووٹرس کو فارم سے انرول کر دیا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اگر 36.47 فیصد ووٹرس کو انرول کر دیا گیا ہے تو 25-7-7 کو اپلوڈ ڈاٹا صرف 11.26 فیصد کیوں نظر آ رہا ہے؟‘‘
پریس کانفرنس کے دوران کانگریس لیڈر نے عزم ظاہر کیا کہ پارٹی غلط پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائے گی اور ایک بار پھر مودی حکومت کو ’یو-ٹرن‘ لینا ہوگا۔ راجیش کمار نے کہا کہ ’’ہمارے لیڈر راہل گاندھی جی نے جب بھی ملک کے مفاد میں اپنی بات رکھی، تب تب بی جے پی حکومت کو یو-ٹرن لے کر ان کی بات ماننی پڑی ہے۔‘‘ مثال پیش کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’کووڈ-19 کے وقت بھی راہل گاندھی جی نے آگاہ کر دیا تھا کہ ملک مشکل حالات سے گزرنے والا ہے، اس وقت بھی مرکزی حکومت نے پورے ملک میں لاک ڈاؤن لگایا تھا۔‘‘ وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ ’’اس سے قبل راہل گاندھی جی نے کہا تھا کہ نوٹ بندی سے ملک کی معیشت چرمرا جائے گی۔ حالا تیہ ہیں کہ ملک کی جی ڈی پی میں آج تک بہتری نہیں آ پائی ہے۔ جلدبازی میں بغیر سوچے سمجھے ملک پر تھوپے گئے جی ایس ٹی پر بھی راہل گاندھی جی نے بات کی تھی، آج اسی جی ایس ٹی کے سبب گھریلو صنعتیں اور کاروبار بند ہو گئے۔‘‘
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے راجیش کمار کہتے ہیں کہ ’’اب بہار کی عوام کے ساتھ ہو رہے ووٹ بندی جیسی ناانصافی کے خلاف کل 9 جولائی کو راہل گاندھی جی چکہ جام کی حمایت کریں گے۔ اس کے علاوہ راہل گاندھی محکمہ محنت وسائل کے ذریعہ تیار کی گئی مزدور مخالف پالیسی کے خلاف چکہ جام پروگرام میں شامل ہوں گے۔‘‘ چکہ جام کی جگہ سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ’’ہمارا احتجاجی مظاہرہ انکم ٹیکس سے شروع ہو کر شہید اسمارک ہوتے ہوئے الیکشن کمیشن کے دفتر تک جائے گا۔‘‘ بہار کانگریس صدر نے یہ بھی مطلع کیا کہ بہار میں ووٹ بندی جیسی ناانصافی کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے، جسے منظور بھی کر لیا گیا ہے۔ اب اس پر سماعت کا انتظار ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔