جب بھی بی جے پی کو شکست کا سامنا ہوتا ہے، سی بی آئی، ای ڈی اور ای سی آئی 'مدد' کے لیے آگے آتے ہیں: سنجے راوت

سنجے راوت نے کہا کہ جب بھی مرکز میں حکمراں بی جے پی کو انتخابی شکست نظر آتی ہے تو سی بی آئی، ای ڈی اور الیکشن کمیشن آف انڈیا ’مدد‘ کرنے کے لیے مداخلت کرتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سنجے راوت / آئی اے این ایس</p></div>

سنجے راوت / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت نے جمعرات کو الزام لگایا کہ جب بھی مرکز میں حکمراں بی جے پی کو انتخابی شکست نظر آتی ہے تو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور الیکشن کمیشن آف انڈیا ’مدد‘ کرنے کے لیے مداخلت کرتے ہیں۔

سی بی آئی، ای ڈی اور ای سی آئی کو مرکز کے ’طوطے‘ کے طور پر بیان کرتے ہوئے راوت نے دلیل دی کہ وہ ان ریاستوں میں سرگرم ہو جاتے ہیں جہاں انتخابات ہو رہے ہیں، جہاں بی جے پی کو شکست نظر آتی ہے، یا جہاں اپوزیشن پارٹی اقتدار میں ہے۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے راوت نے کہا، ’’ہم نے مہاراشٹر میں بھی اس کا تجربہ کیا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی طرف سے اپوزیشن جماعتوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ شیوسینا (تقسیم) معاملے میں ای سی آئی نے مرکزی کے کےدباؤ میں فیصلہ لیا۔‘‘


انہوں نے کہا کہ اگرچہ شیوسینا کی بنیاد آنجہانی بالا صاحب ٹھاکرے نے رکھی تھی اور اب اس کی قیادت ان کے بیٹے اور سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کر رہے ہیں لیکن جون 2022 میں چند درجن ارکان اسمبلی کے انحراف کے بعد پوری پارٹی (موجودہ وزیر اعلی ایکناتھ کی قیادت میں) الگ ہوئے گروپ کو سونپ دی گئی۔

راوت نے کہا، ’’یہ ای سی آئی کے ارادوں اور کردار کو بے نقاب کرتا ہے۔ اسی طرح کی حرکتیں اب شرد پوار کی قائم کردہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ساتھ کی جا رہی ہیں، جس میں اجیت پوار کی قیادت میں ایک گروپ (جولائی 2023 میں) الگ ہو جائے گا۔ ایسی صورت حال میں ہم ای سی آئی سے کس قسم کے انصاف کی امید کر سکتے ہیں؟‘‘

ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے شیو سینا (یو بی ٹی) کے چیف ترجمان نے دعویٰ کیا کہ بدھ کو مہاراشٹر کابینہ میں مراٹھوں کے لیے ریزرویشن کے معاملے پر ایک مجازی ’گینگ وار‘ چھڑ گئی تھی، جس میں حکمران اتحاد کے مختلف وزراء کے متضاد بیانات آئے تھے۔ وزیر اعلیٰ کا ان پر ’کوئی کنٹرول‘ نہیں ہے۔

حکمراں شیو سینا کے وزیر شمبھوراج دیسائی نے راوت پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’گینگ وار‘ کی اصطلاح مضحکہ خیز ہے اور اگرچہ کابینہ کی میٹنگ بہت خوشگوار تھی، غلط معلومات جان بوجھ کر پھیلائی جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔