جب نیرج چوپڑا نے ’گولڈ میڈل‘ اپنے والد کے گلے میں ڈالا، تو امنڈ پڑے جذبات

نیرج کے والد نے کہا کہ ’’یہ سونا خون پسینے کی کمائی ہے۔ سالوں کی محنت ہے۔ اس کے لیے دنیا ترستی ہے۔ گیارہ بارہ سال کے انتظار کے بعد یہ ملا ہے۔ پورا گاؤں انتظار کر رہا ہے۔ ہم جشن منائیں گے۔‘‘

نیرج چوپڑا کے والد
نیرج چوپڑا کے والد
user

تنویر

ٹوکیو اولمپک میں ہندوستان کے لیے واحد طلائی تمغہ حاصل کرنے والے نیرج چوپڑا جب ہندوستان پہنچے تو ان کا زور و شور سے استقبال کیا۔ ائیرپورٹ پر اترنے کے بعد جیسے ہی نیرج باہر نکلے، لوگوں کا ہجوم حوصلہ بخش نعروں سے گونج اٹھا، لیکن وہ لمحہ بھی کم تاریخی نہیں تھا جب نیرج چوپڑا اپنے والدین سے ملے، اور پہلے والدہ کو، پھر والد کو اپنا گولڈ میڈل پہنایا۔ اس لمحہ میں جذبات ٹھاٹھیں مارتا ہوا محسوس ہو رہا تھا، سبھی کی آنکھیں خوشی سے نم ہوتی ہوئی معلوم پڑ رہی تھیں۔

اس جذباتی لمحہ سے بھرپور لطف اندوز ہوتے ہوئے نیرج کے والد نے میڈیا کے سامنے جو بیان دیا، وہ بھی قابل غور ہے۔ انھوں نے پہلے تو بیٹے کی پیٹھ تھپتھپائی، میڈل کو اپنے سر سے اور پھر کہا کہ ’’یہ سونا خون پسینے کی کمائی ہے۔ سالوں کی محنت ہے۔ اس کے لیے دنیا ترستی ہے۔ گیارہ بارہ سال کے انتظار کے بعد یہ ملا ہے۔ پورا گاؤں انتظار کر رہا ہے۔ ہم جشن منائیں گے۔‘‘


نیرج چوپڑا کی والدین سے ملاقات ہوٹل کے کمرے میں ہوئی تھی، لیکن اس سے قبل نیرج چوپڑا کا جو پرتپاک استقبال ائیرپورٹ پر ہوا، وہ دیکھنے لائق تھا۔ اس موقع پر ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ سے خصوصی بات چیت کے دوران گولڈ میڈل جیتنے والے نیرج نے کہا کہ ’’میڈل جیتنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اگلے اولمپک میں مزید میڈل جیت کر لائیں گے۔‘‘ اس موقع پر اپنے چاہنے والوں کا نیرج نے شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ہر کھلاڑی کو اسی طرح کی محبت ملنی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔