انتخابات کے باعث اسٹاک مارکیٹ کب کب بند رہ سکتی ہے

لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے۔ ملک بھر میں انتخابات 7 مرحلوں میں ہوں گے۔ اس کا اثر اسٹاک مارکیٹ پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جمہوریت کے عظیم تہوار یعنی لوک سبھا انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ مرکزی الیکشن کمیشن نے ہفتہ کو لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات پورے ملک میں19 اپریل سےیکم جون تک 7 مرحلوں میں ہوں گے۔ جس کی وجہ سے ملکی اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہوسکتا ہے اور مارکیٹ میں چھٹیاں ہوسکتی ہیں۔

ریاست مہاراشٹر میں لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹنگ پانچ مرحلوں میں ہونے جا رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق مہاراشٹر میں ووٹنگ کی تاریخیں 19 اپریل، 26 اپریل، 7 مئی، 13 مئی اور 20 مئی مقرر کی گئی ہیں۔ پانچویں مرحلے میں مہاراشٹر کے دھولے، ڈنڈوری، ناسک، بھیونڈی، کلیان، تھانے، ممبئی نارتھ، ممبئی نارتھ ویسٹ، ممبئی نارتھ ایسٹ، ممبئی ساؤتھ، ممبئی ساؤتھ سینٹرل، ممبئی نارتھ سینٹرل اور پالگھر میں ووٹنگ ہوگی۔


ملک کے دونوں بڑے اسٹاک مارکیٹس، بی ایس ای اور این ایس ای ممبئی میں ہیں۔ چونکہ ممبئی میں 20 مئی کو ووٹنگ ہونے والی ہے اس لئے 20 مئی کو لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے گھریلو اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار بند رہ سکتا ہے۔ درحقیقت، مقامی حکومتیں ووٹنگ کے دن کو عام تعطیل کا اعلان کرتی ہیں۔ اس کی وجہ سے لوک سبھا انتخابات کے ووٹنگ کے دن پہلے بھی بازار میں کاروبار بند رہا۔ ایسا 2014 اور 2019 میں ہوا ہے۔ تاہم اسٹاک مارکیٹس نے ابھی تک 20 مئی کو تعطیل کا اعلان نہیں کیا ہے۔

ووٹنگ کے دن یعنی 20 مئی کی تعطیل سے قبل بھی ملکی اسٹاک مارکیٹس کئی دنوں تک بند رہیں گی۔ مارچ کے مہینے میں ہی بازار میں دو چھٹیاں ہونے والی ہیں۔ سب سے پہلے، ہولی کے موقع پر 25 مارچ کو بازار بند رہے گا۔ اس کے بعد 29 مارچ کو ملکی اسٹاک مارکیٹ میں گڈ فرائیڈے کی چھٹی ہوگی۔ اپریل کے مہینے میں بھی دو دن مارکیٹ بند رہے گی۔ 11 اپریل کو رمضان اور 17 اپریل کو رام نومی کی چھٹی ہوگی۔ مئی کے پہلے دن مہاراشٹر ڈے کے موقع پر مارکیٹ میں کوئی تجارت نہیں ہوگی۔


انتخابات اور تہوار وں کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ کی نقل و حرکت بھی متاثر ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ اگر انتخابات میں موجودہ حکومت کا رویہ وہی دہرایا جائے تو مارکیٹ میں جوش پیدا ہو جاتا ہے اور نئی بلندیوں کی طرف بڑھ جاتا ہے۔ تاہم، جب مخالف علامتیں نظر آتی ہیں، تو مارکیٹ ڈوب جاتی ہے۔ یکم جون کو ووٹنگ کے آخری مرحلے کے بعد 4 جون کو انتخابی نتائج سامنے آئیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔