’موسٹ فیورڈ نیشن‘ کا درجہ چھینے جانے کے بعد جانیے پاکستان کو کیا ہوگا نقصان

موسٹ فیورڈ نیشن یعنی سب سے زیادہ ترجیح دیا جانے والا ملک۔ عالمی تجارتی ادارہ اور انٹرنیشنل ٹریڈ ضابطوں کی بنیاد پر کسی ملک کو تجارت میں سب سے زیادہ ترجیح والے ملک کا درجہ دیا جاتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف پر ہوئے حملے کے بعد سے پورے ملک میں ناراضگی کا ماحول ہے۔ ہر کوئی یہی چاہتا ہے کہ پاکستان کو سبق سکھایا جائے۔ اس حملے سے متعلق سیکورٹی معاملوں کی کابینہ کمیٹی کی میٹنگ آج صبح ہوئی جس میں فیصلہ لیا گیا کہ پاکستان سے ’موسٹ فیورڈ نیشن‘ کا درجہ چھین لیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو الگ تھلگ کرنے کی اسٹرٹیجک پالیسی بھی اختیار کی جائے گی۔

کیا ہے ’موسٹ فیورڈ نیشن‘ کا مطلب!

موسٹ فیورڈ نیشن یعنی سب سے زیادہ ترجیح دیا جانے والا ملک۔ عالمی تجارتی ادارہ اور انٹرنیشنل ٹریڈ ضابطوں کی بنیاد پر کسی ملک کو تجارت میں سب سے زیادہ ترجیح والے ملک (ایم ایف این) کا درجہ دیا جاتا ہے۔ ایم ایف این کا درجہ مل جانے کے بعد ملک کو اس بات کا بھروسہ دلایا جاتا ہے کہ اسے کاروبار میں کسی طرح کا نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔

ایم ایف این کا درجہ حاصل کرنے کے فوائد

جس ملک کو ایم ایف این کا درجہ حاصل ہو جاتا ہے اسے متعلقہ ملک کے ساتھ درآمدگی اور برآمدگی میں خاص چھوٹ ملتی ہے۔ یہ درجہ حاصل کر چکے ممالک سے کاروبار سب سے کم برآمدگی ٹیکس پر ہوتا ہے۔ ڈبلیو ٹی او کے رکن ملک کھلی تجارت کرنے سے بندھے ہوئے لیکن ایم ایف این کے قاعدوں کے تحت ملک کو خاص چھوٹ مل جاتی ہے۔ سیمنٹ، چینی، آرگینک کیمیکل، روئی، سبزیوں اور کچھ چنندہ پھلوں کے علاوہ منرل آئرل، ڈرائی فروٹس، اسٹیل جیسی کموڈیٹیز اور اشیاء کا کاروبار دونوں ممالک کےد رمیان ہوتا ہے۔

پاکستان کو کیا ہوگا نقصان!

ہندوستان کے ساتھ اس کا تجارتی رشتہ کافی مضبوط ہے اور پاکستان کا کاروبار یہاں کافی پھیلا ہوا ہے۔ سرحد پر کشیدگی کے باوجود تجارت بلارکاوٹ چلتا رہا ہے۔ پاکستان اس وقت بڑے اقتصادی چیلنجز سے نبرد آزما ہے اور ایسے میں اس فیصلے سے اسے معاشی جھٹکا لگنا طے ہے۔ ویسے ہندوستان کے ذریعہ پاکستان کا موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ ختم کیے جانے سے کچھ مسائل یہاں بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہندوستان کے ذریعہ اس سخت قدم کے اٹھائے جانے کے بعد پاکستان بھی اپنے یہاں ہندوستانی کاروبار کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Feb 2019, 3:09 PM