مغربی بنگال: ابھیشیک بنرجی کے ہیلی کاپٹر پر انکم ٹیکس کا چھاپہ، ٹی ایم سی کا اظہار برہمی

ٹی ایم سی لیڈر ساکیت گوکھلے نے کہا کہ مودی اور شاہ بوکھلاہٹ میں ووٹنگ سے عین 5 دن قبل ایک امیدوار کو آزادانہ طور پر مہم جوئی سے روکنے کے لیے محکمہ انکم ٹیکس کا بے شرمی سے استعمال کر رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

محکمہ انکم ٹیکس نے ترنمول کانگریس لیڈر ابھیشیک بنرجی کے ہیلی کاپٹر پر چھاپہ مارا ہے۔ انہوں نے خود اتوار کو اپنے ایکس ہینڈل پر ایک پوسٹ میں یہ جانکاری دی۔ ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے بتایا کہ وہ ہیلی کاپٹر سے ہلدیہ جانے والے تھے، اس سے ایک دن پہلے محکمہ انکم ٹیکس کے افسران نے بہالہ فلائنگ کلب میں ہیلی کاپٹر پر چھاپہ مارا۔

انہوں نے لکھا، "آج میرے ہیلی کاپٹر اور سیکورٹی اہلکاروں کی تلاشی لی گئی اور چھاپہ مارا گیا لیکن کچھ نہیں ملا۔ زمیندار اپنی پوری طاقت استعمال کر سکتے ہیں لیکن بنگال پیچھے نہیں ہٹے گا اور مزاحمت جاری رکھے گا۔‘‘ دریں اثنا، ترنمول کے ایم پی ڈیرک اوبرائن نے ابھیشیک بنرجی کی پوسٹ پر لکھا، ’’کیا بوکھلائے ہوئے لوگوں کو ہیلی کاپٹر پر کچھ پھل اور مچھلی کے سینڈوچ ملے؟‘‘


ٹی ایم سی کے ایک اور لیڈر ساکیت گوکھلے نے لکھا کہ بوکھلائے ہوئے پی ایم مودی اور امیت شاہ اب بے شرمی کے ساتھ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ انتخابات سے صرف 5 دن پہلے ایک امیدوار کو آزادانہ طور پر انتخابی مہم چلانے سے روکا جا سکے۔ الیکشن کمیشن ہمیشہ کی طرح اس شخص کی خدمت کر رہا ہے جس نے انہیں ذاتی طور پر منتخب کیا، ان کا تقرر کیا اور آنکھیں موند لیں۔‘‘

ترنمول لیڈر ششی پنجا نے کہا، ’’بھارتیہ جنتا پارٹی خوفزدہ اور گھبرائی ہوئی ہے۔ آج ہم نے بنگال میں کیا دیکھا؟ انکم ٹیکس افسران ابھیشیک بنرجی کے ہیلی کاپٹر کا معائنہ کرنے آئے۔ وہ کیا ڈھونڈنے آئے، انہیں کس نے بھیجا؟ یہ صاف ظاہر ہے کہ ترنمول کانگریس پر بی جے پی اور اس کے لیڈروں کے حکم پر شکنجہ کسا جا رہا ہے اور آج کی ہیلی کاپٹر جانچ اس بات کو ثابت کرتی ہے۔‘‘


ششی پنجا نے مزید کہا، ’’بی جے پی بہت گھبرائی ہوئی ہے، وہ اب ہارنے والی ہے۔ ہار کے خوف سے آپ ترنمول کانگریس کو ہراساں کرنے پر آمادہ ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ مغربی بنگال میں ایس پی، ڈی ایم کو ہٹایا جا سکتا ہے لیکن جب ہم نے این آئی اے کو چیلنج کیا تو این آئی اے کے افسروں اور ڈائریکٹروں کو کیوں نہیں ہٹایا گیا؟ ہم نے یہاں این آئی اے کا اس طرح کا طرز عمل دیکھا۔ اس معاملے کے حوالے سے ہم الیکشن کمیشن گئے اور کہا کہ اس طرح الیکشن نہیں ہو سکتے، جہاں بی جے پی کی مخالفت کرنے والی ہر سیاسی جماعت کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ ہم الیکشن لڑیں گے اور بی جے پی ہار رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔