مغربی بنگال: 1.65 کروڑ سے زائد ووٹرس کے ایس آئی آر فارم میں خامی!
الیکشن کمیشن کے مطابق تقریباً 1 کروڑ 67 لاکھ 45 ہزار 911 فارم میں خامی پائی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کو ووٹرس کے ذریعہ فراہم کی گئی معلومات پر شبہ ہے، ان ووٹرس کو کمیشن سماعت کے لیے بلا سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے کئی ریاستوں میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) فارم بھرنے کی حتمی تاریخ میں اضافہ کر دیا ہے۔ لیکن مغربی بنگال، گووا، پڈوچیری، لکشدیپ اور راجستھان میں ایس آئی آر فارم بھرنے کی حتمی تاریخ جمعرات (11 دسمبر) کو ختم ہو گئی ہے۔ ان ریاستوں میں ڈرافٹ الیکٹورل رول 16 دسمبر کو شائع کیا جائے گا۔ اس درمیان مغربی بنگال میں بھرے گئے ایس آئی آر فارم کو لے کر بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق تقریباً 1 کروڑ 67 لاکھ 45 ہزار 911 فارم میں خامی پائی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کو ووٹرس کے ذریعہ فراہم کی گئی معلومات پر شبہ ہے۔ الیکشن کمیشن ان ووٹرس کو سماعت کے لیے بلا سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 85 لاکھ ووٹرس کے والد کے نام میں خامی سامنے آئی ہے۔ تقریباً 13.5 لاکھ ووٹرس کے والدین ایک ہی ہیں۔ ان میں سے 11 لاکھ 95 ہزار ووٹرس 15 سال کی عمر سے پہلے ہی باپ بن گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ریاست میں 6 بچوں کے والدین کی تعداد 24 لاکھ 21 ہزار ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 3 لاکھ 45 ہزار 40 سال کی عمر سے قبل ہی دادا بن گئے ہیں۔
اگر پورے اعداد و شمار کا موزانہ کیا جائے اور تفصیلی معلومات کی تصدیق کی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ریاست میں 13.5 لاکھ ووٹرس کے معاملے میں باپ اور ماں کے طور پر ایک ہی شخص کا نام آیا ہے۔ یعنی کسی خاندان میں ایک کے معاملہ میں ماں کی جگہ والد کا نام آیا ہے تو کسی معاملہ میں ماں کی جگہ کا باپ کا نام آیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں 11 لاکھ 95 ہزار 230 ووٹرس کے بیٹے اپنے والد سے 15 سال چھوٹے ہیں۔ جبکہ 3 لاکھ 29 ہزار ا152 ووٹرس 40 سال کی عمر سے پہلے ہی دادا بن گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کو ان ووٹرس کی معلومات، یعنی ان کی عمر کو لے کر شبہ ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ان 1 کروڑ 67 لاکھ سے زائد ووٹرس میں سے کچھ، جن کے نام اور عمر غلط ہیں، انہیں سماعت کے لیے بلایا جا سکتا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’ٹی وی 9 بھارت ورش‘ پر الیکشن کمیشن کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان تمام ووٹرس کی معلومات کی دوبارہ تصدیق کی جائے گی۔ بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) گھر گھر جا کر معلومات کی تصدیق کریں گے اور پھر انہیں سماعت کے لیے بلایا جائے گا۔ اس معاملہ میں رول آبزرور کا کردار بھی کافی اہم ہے۔
مذکورہ معاملہ میں بی جے پی کے ترجمان دیب جیت سرکار نے کہا کہ ’’درحقیقت یہ سارا معاملہ ہی فرضی ہے۔ کئی بار بائیں بازو اور پھر ترنمول نے انتخاب جیتنے کے لیے عام لوگوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے حقیقی ووٹرس کو ووٹ نہیں دینے دیا۔ جو لوگ گزشتہ 15 سالوں میں باپ بن گئے ہیں وہ دراصل ’گھوسٹ ووٹر‘ بن گئے ہیں اور ان لوگوں کو جتانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘‘
دوسری جانب ترنمول ترجمان تنمئے گھوش نے کہا کہ ’’جہاں والد کے نام میں غلطی ہے، جہاں کئی معاملوں میں والد کا نام ایک ہی ہے، ان سب کا جانچ کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ یہ پورے سال سے ہو رہا ہے۔ اگر ایسی کوئی معلومات سامنے آئی ہے تو اسے ہٹا دیا جائے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔