موسم کا حال: راجدھانی دہلی میں پھر بارش کی پیش گوئی، یوپی میں موسم صاف رہنے کا امکان

محکمہ موسمیات کے مطابق 23 سے 25 ​​مارچ کے دوران شمال مغربی ہندوستان میں آندھی کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔ دہلی میں کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری سیلسیس تک رہ سکتا ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی بارش / علامتی تصویر / ٹوئٹر</p></div>

دہلی کی بارش / علامتی تصویر / ٹوئٹر

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راجدھانی دہلی سمیت ملک کے کئی حصوں میں گزشتہ چند دنوں سے مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے جاری ہے۔ محکمہ موسمیات سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آج (23 مارچ) دہلی-این سی آر سمیت شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ 24 مارچ سے تیز بارش اور 30 سے ​​40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ تاہم یوپی میں موسم صاف رہنے کا امکان ہے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق 25 مارچ کے بعد درجہ حرارت میں دوبارہ اضافہ ہو سکتا ہے۔ جمعرات (23 مارچ) کو دہلی میں کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 30 ڈگری سیلسیس تک ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ دن بھر مطلع ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ بدھ 22 مارچ کو راجدھانی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 28.7 ڈگری تھا جو معمول سے دو ڈگری کم تھا، جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 14.1 ڈگری تھا۔ اس سے قبل شدید بارش کی وجہ سے کئی ریاستوں میں کھیتوں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم ایک دن بارش نہ ہونے کی وجہ سے درجہ حرارت میں قدرے اضافہ ہوا۔


محکمہ موسمیات کے مطابق 23-25 ​​مارچ کے دوران شمال مغربی ہندوستان اور 24-25 مارچ کے دوران وسطی اور ملحقہ مشرقی ہندوستان میں بارش، آندھی اور ژالہ باری کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ جموں کشمیر، لداخ اور ہماچل پردیش میں بھی تیز ہوا چلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ پنجاب اور راجستھان میں گرج چمک کے ساتھ آندھی اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ مارچ کے مہینے میں ہونے والی بے موسمی بارشوں کی وجہ سے کسانوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ محکمہ موسمیات نے جھارکھنڈ، بہار، اتراکھنڈ، اتر پردیش، آندھرا پردیش، پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کو فصل کی کٹائی روکنے کا مشورہ دیا ہے۔ جبکہ حکومت کا اندازہ ہے کہ اس سال جون جولائی میں گندم کی پیداوار ریکارڈ 112.2 ملین ٹن ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔